اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ہمارے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں جاری صیہونیت مخالف احتجاجی کمپین اٹھارہویں روز میں داخل ہوگيا ہے۔ پاکستانی عوام ، فلسطینی عوام کی حمایت میں غزہ بچاؤ کے زیرعنوان مسلسل اٹھارہ دنوں سے اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے سامنے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہيں اور رفح پر غاصب صیہونی حکومت کے حملوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہيں۔
اس طویل مدت دھرنے کی کال جماعت اسلامی کے رہنما سینیٹر مشتاق احمد خان نے دی ہے ۔ اس احتجاجی کمپین کے بارے میں سینیٹر مشتاق احمد خان کا کہنا ہے کہ جب تک غزہ میں صیہونی حکومت کے حملے اور جرائم کا سلسلہ بند نہيں ہوجائے گا وہ دھرنا اور احتجاج جاری رکھیں گے ۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ غزہ بچاؤ کمپین ختم کرنے کی ایک شرط یہ ہے کہ پاکستان سے امریکہ اور برطانیہ کے سفیروں کو باہر نکالا جائے کیونکہ یہ دونوں ممالک صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینی عوام کے قتل عام کی بے دریغ حمایت کررہے ہیں۔
سینیٹر مشتاق احمد کا مطالبہ ہے کہ پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف تحریک حماس کے رہنما سے رابطہ کریں اور انھیں پاکستانی عوام اور حکومت کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائیں۔اس دھرنے کو ختم کرنے کے دیگر شرائط میں غزہ و رفح کے عوام کے لئے غذاؤں اور دواؤں سمیت دیگر انسانی امداد کی ترسیل کے لئے اسلامی ممالک کے ساتھ پاکستانی بحریہ کا تعاون اور پاکستان کی جانب سے عالمی عدالت انصاف میں صیہونی حکومت کے خلاف مقدمہ دائر کرنا بھی شامل ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ اٹھارہ دنوں سے ہزاروں پاکستانی عوام بالخصوص مختلف جماعتوں اور طلبہ تنظیموں کے افراد اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے سامنے صیہونیت مخالف احتجاجی دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110