اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

25 مارچ 2024

8:15:04 PM
1446794

رمضان المبارک کے 31 دروس؛

ماہ مبارک رمضان کا پندرہواں روزہ، پندرہواں درس: حب اہل بیت (علیہم السلام)

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا: میری محبت اور میرے اہل بیت (علیہم السلام) کی محبت، سات نہایت ہولناک مقامات پر میں نفع پہنچاتی ہے: مرتے وقت، قبر میں، بوقت نشور (دوبارہ اٹھائے جانے کے وقت]، عمل نامہ وصول کرتے وقت، حساب کے وقت، میزان کے پاس اور صراط سے گذرتے وقت"۔

پندرہواں درس

حب اہل بیت (علیہم السلام)

 حب اہل بیت (علیہم السلام) کی اہمیت

1۔ حب اہل بیت (علیہم السلام) کا سبب

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"حُبِّي خَالِطٌ دِمَاءَ أُمَّتِي مِنهَا يُؤْثِرُوْنَنِي عَلَى الْآبَاءِ وَعَلَى الأُمَّهَاتِ وَعَلَى أنْفُسِهِمْ؛ (1)

میری محبت [اور دوستی] میری امت کے خون میں گھل مل گئی ہے۔ اسی بنا پر وہ مجھے اپنے باپوں اور ماؤں پر بھی اور اپنے آپ پر بھی مقدم رکھتے ہیں"۔

2۔ مؤمن کے عمل نامے کا عنوان

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"عُنوانُ صَحِيفَةِ المُؤْمِنِ حُبُّ عَلَیِّ بنِ أبي طَالِبٍ؛ (2)

مؤمن کے عمل نامے کا عنوان (اور شہ سرخی) علی بن ابی طالب (علیہما السلام) کا حُبّ ہے"۔

حب اہل بیت (علیہم السلام) کی پاداش

1۔ امن و امان بروز قیامت

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"مَنْ أحَبَّنَا أهْلَ البَيْتِ حَشَرَهُ اللهَ آمِناً يَوْمَ الْقِيَمَةِ؛ (3)

جو ہم اہل بیت کا حب دار ہوگا [اور ہمیں دوست رکھے گا] خدائے متعال بروز قیامت اسے [دوزخ کی آگ سے] محفوظ کرکے محشور فرمائے گا"۔

2۔ موت کی سات گذرگاہوں میں امن و امان

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"حُبّي وَحُبُّ أهْلِ بَيْتي نَافِعٌ فِي سَبْعَةِ مَوَاطِنَ أهْوَالُهُنَّ عَظيْمَةٌ: عِنْدَ الوَفَاةِ ، وَفِي القَبْرِ وَعِنْدَ النُّشُوْرِ وَعِنْدَ الكِتَابِ وَعِنْدَ الحِسَابِ وَعِنْدَ الْمِيْزَانِ وَعِنْدَ الصِّرَاطِ؛ (4)

میری محبت اور میرے اہل بیت (علیہم السلام) کی محبت، سات نہایت ہولناک مقامات پر میں نفع پہنچاتی ہے: مرتے وقت، قبر میں، بوقت نشور (دوبارہ اٹھائے جانے کے وقت]، عمل نامہ وصول کرتے وقت، حساب کے وقت، میزان کے پاس اور صراط سے گذرتے وقت"۔

3۔ شیعہ یا اہل بیت (علیہم السلام) کا حبدار

ایک شخص نے امام حسن مجتبی (علیہم السلام) سے عرض کیا: "میں آپ کا شیعہ ہوں"۔

ایک شخص نے امام حسن مجتبی (علیہم السلام) سے عرض کیا: "میں آپ کا شیعہ ہوں"۔ امام نے فرمایا:

"يَا عَبْدَ اللَّهِ إِنْ كُنْتَ لَنَا فِي أَوَامِرِنَا وَزَوَاجِرِنَا مُطِيعاً فَقَدْ صَدَقْتَ وَإِنْ كُنْتَ بِخِلَافِ ذَلِكَ فَلَا تَزِدْ فِي ذُنُوبَكَ بِدَعْوَاكَ مَرْتَبَةً شَرِيفَةً لَسْتَ مِنْ أَهْلِهَا لَا تَقُلْ لَنَا: أَنَا مِنْ شِيعَتِكُمْ، وَلَكِنَّ قُلْ: أَنَا مِنْ مَوَالِيكُمْ وَمُحِبِّيكُمْ وَمَعَادِي أَعْدَائِكُمْ وَ أَنْتَ فِي خَيْرٍ وَإِلَى خَيْرٍ؛ (5)

اے بندہ خدا! اگر تم ہمارے اوامر اور نواہی کے مطیع ہو، تو تم سچے ہو ورنہ تو محض دعویٰ کرکے تم نے اپنے گناہوں میں اضافہ کیا ہے؛ کیونکہ اس مقام تک نہیں پہنچ سکے ہو اور تمہیں ایسا دعویٰ بھی نہیں کرنا چاہئے؛ چنانچہ یہ نہ کہو کہ "میں آپ کا شیعہ ہوں"، بلکہ کہہ دو کہ "میں آپ کے وفاداروں اور حبداروں میں سے ہوں اور آپ کے دشمنوں کا دشمن ہوں؛ اس صورت میں تم اچھائی میں ہو اور اچھائی کی طرف روں دواں ہو"۔

حب اہل بیت (علیہم السلام) سے شفا یابی

آیت اللہ العظمی سید حسین بروجری (رحمۃ اللہ علیہ) نے فرمایا ہے: "جب میں اپنے آبائی شہر بروجرد میں رہائش پذیر تھا، تو کچھ عرصے کے لئے میری آنکھیں دھندلاہٹ کا شکار ہوئیں اور بہت دکھ رہی تھیں۔ یہاں تک کہ عاشورا کے دن - جب ماتم و عزا کے دستے نکل چکے تھے اور عزاداروں نے سوگ و عزا کی علامت کے طور پر گارا اپنے سروں پر مل لیا تھا ۔ میں نے ایک بچے کے سر سے تھوڑا سا گارا اٹھا کر اپنی آنکھوں پر مل لیا، جس کی برکت سے میری آنکھيں دوبارہ روشن ہوئیں اور تکلیف زائل ہوئی"۔ (6)

*****

پندرہواں چراغ

امام حسن مجتبی (علیہ السلام) نے فرمایا:

"إنّ المسألَةَ لا تَحِلُّ إلّا في إحدى ثلاثٍ: دَمٍ مُفجِعٍ، أو دَينٍ مُقرِحٍ، أو فَقرٍ مُدقِعٍ؛ (7)

سوال کرنا [مانگنا] جائز نہیں ہے سوا تین صورتوں میں: بھاری خون بہا (دیت)، ناقابل برداشت قرض، یا شدید [ہلاکت خیز] غربت"۔

*****

ماہ مبارک رمضان کی پندرہویں دعا

بسم الله الرحمن الرحیم

"اللّٰهُمَّ ارْزُقْنِى فِيهِ طاعَةَ الْخاشِعِينَ، وَاشْرَحْ فِيهِ صَدْرِى بِإِنابَةِ الْمُخْبِتِينَ، بِأَمانِكَ يَا أَمانَ الْخائِفِينَ؛

اے معبود! اس مہینے میں مجھے خاشعین [اور تیری عظمت و ہیبت کے سامنے  جھکاؤ کرنے والوں] کی بندگی کی توفیق دے اور میرے سینے کو اس میں عاجزی کرنے والوں کے رجوع و انابت کے ذریعے، کھول دے، تیری امان کے واسطے اے خوفزدہ ہونے والوں کی امان"۔

*****


[1]۔ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج16، ص342۔

[2]۔ علامہ مجلسی، وہی ماخذ، ج27، ص142 و ج39، ص229۔

[3]۔ علامہ مجلسی، وہی ماخذ، ج27، ص79۔

[4]۔ شیخ صدوق، الخصال، قم ، انتشارات جامعه مدرسین، 1403 ق ، ص360؛ بحار الانوار، ج7، ص248۔

[5]۔ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج65، ص156۔

[6]۔ رضا مختاری، کتاب سیمای فرزانگان، ص190۔

7۔  شیخ صدوق، الخصال، ص135۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترتیب و ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110