اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
ہفتہ

16 مارچ 2024

5:39:54 PM
1444875

رمضان المبارک کے 31 دروس؛

ماہ مبارک رمضان کا چھٹا روزہ جھٹا درس: ذکر خدا اور اس کی اہمیت و ضرورت

امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا: "شیطان بندے کو وسوسے سے دوچار کرنے کی طاقت حاصل نہیں کرسکتا، مگر یہ کہ وہ بندہ اللہ کی یاد سے منہ موڑ لے، اور اللہ کے حکم کو لائق اعتنا نہ سمجھے اور ان امور سے لا پروائی اختیار کرے جن سے اس نے باز رکھا ہے (یعنی نافرمانی اس کے لئے آسان ہوجائے) اور بھول ہی جائے کہ اللہ اس کے رازوں سے واقف ہے!"۔

چھٹا درس

غفلت

 

غفلت کے دنیاوی اثرات

1۔ پرمشقت زندگی

خداوند متعال ارشاد فرماتا ہے:

"وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكاً؛ (1)

اور جو میرے ذکر (یاد اور نصیحت) سے روگردانی کرے گا تو اس کے لئے سخت زندگی ہوگی"۔

2۔ شیطان کے ساتھ ہم نشینی

خداوند متعال ارشاد فرماتا ہے:

"وَمَن يَعْشُ عَن ذِكْرِ الرَّحْمَنِ نُقَيِّضْ لَهُ شَيْطَاناً فَهُوَ لَهُ قَرِينٌ؛ (2)

اور جو خدا کے ذکر (یاد) سے غافل رہتا ہے، اس پر ہم ایک شیطان مسلط کر دیتے ہیں تو وہ اس کے ساتھ ساتھ رہتا ہے"۔

3۔ شیطان وسوسہ ڈالنے کی طاقت کیونکر پا لیتا ہے؟

امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا:

"لا يَتَمَكَنُ الشَّيْطانُ بِالوَسْوَسَةِ عَنِ العَبْدِ إلاّ وَقَدْ أعْرَضَ عَن ذِكْرِ اللهِ وَاسْتَهَانَ بِأَمْرِهِ وَسَكَنَ اِلی نَهيِهِ وَنَسِیَ إطِّلاعَهُ عَلَی سِرِّهِ؛ ([3])

شیطان بندے کو وسوسے سے دوچار کرنے کی طاقت حاصل نہیں کرسکتا، مگر یہ کہ وہ بندہ اللہ کی یاد سے منہ موڑ لے، اور اللہ کے حکم کو لائق اعتنا نہ سمجھے اور ان امور سے لا پروائی اختیار کرے جن سے اس نے باز رکھا ہے (یعنی نافرمانی اس کے لئے آسان ہوجائے) اور بھول ہی جائے کہ اللہ اس کے رازوں سے واقف ہے!"۔

4۔ قسی القلبی یا سنگدلی

امام محمد باقر (علیہ السلام) نے فرمایا:

"إیَّاكَ وَالغَفلَةَ فَفِیهَا تَكُونُ قَسَاوَةُ القَلْبِ؛ (4)

غفلت سے پرہیز کرو کیونکہ اس میں سنگ دلی اور قسی القلبی ہے [یعنی غفلت سنگدلی کا سبب بنتی ہے]"۔

5۔ اعمال کا تباہ ہوجانا

امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا:

"إیَّاكَ وَالغَفْلَةَ فَإِنَّ الْغَفْلَةَ تُفسِدُ الاعْمالَ؛ (5)

غفلت سے پرہیز (اور دوری) کرو کیونکہ غفلت اعمال کو فاسد اور تباہ کردیتی ہے"۔

6۔ نادالی اور جہل

امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا:

"مَن غَفَلَ جَهِلَ؛ (6)

جو غفلت کرے گا وہ نادان رہے گا"۔

 غفلت کے اخروی اثرات

1۔ روز محشر کی نابینائی

خدائے متعال ارشاد فرماتا ہے:

"... وَنَحشُرُهُ یَومَ القِیامَةِ أعْمَی؛ (7)

اور (جو میری یاد سے روگردانی کرے گا...) ہم اسے روز قیامت اندھا اٹھائیں گے"۔

2۔ حسرت و اندوہ بروز قیامت

امام جعفر صادق (علیہ السلام) فرماتے ہیں:

"مَا اجْتَمَعَ قَومٌ فی مَجْلِسٍ لَمْ یَذْكُرُوا اللهَ وَلَم یَذكُرُونَا إلاّ کانَ ذلكَ المَجلِسُ حَسرَةً عَلَیهِم یَومَ القِیامَةِ؛ (8)

کوئی بھی گروہ نہیں ہے ایسا کہ کسی مجلس میں اکٹھا ہوجائے اور خدا کو یاد نہ کرے اور ہمیں یاد نہ کرے، مگر یہ کہ وہ مجلس روز قیامت اس [گروہ] کے لئے حسرت اور غم کا سبب ہوگی"۔

3۔ انہیں قیامت میں بھلا دیا جائے گا

ارشاد ربانی ہے:

"نَسُواْ اللّهَ فَنَسِيَهُمْ؛ (9)

وہ اللہ کو بھول گئے تو اس نے انہیں بھلا دیا"۔

4۔ اللہ کا دردناک عذاب

خدائے بزرگ و برتر کا ارشاد ہے:

"وَالَّذِينَ هُمْ عَنْ آيَاتِنَا غَافِلُونَ أُوْلَـئِكَ مَأْوَاهُمُ النُّارُ بِمَا كَانُواْ يَكْسِبُونَ؛ (10)

اور وہ جو ہماری نشانیوں سے بے پروا ہیں یہ وہ ہیں جن کا ٹھکانہ دوزخ میں ہے ان اعمال کی سزا کے طور پر جو وہ کرتے تھے"۔

شیطان کی پیروی اور غفلت کا دردناک انجام

ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ چار افراد ایک تابوت اپنے کندھوں پر اٹھایا کر لوگوں کی بھیڑ میں سے گذر رہے تھے اور لوگ بھی اس تابوت پر تھوکتے اور اس پر گندگی پھینکتے تھے۔ کسی نے پوچھا کہ "ماجرا کیا ہے؟"۔

جواب ملا: یہ شخص طویل عرصے سے شہر کی جامع مسجد کا مؤذن تھا؛ مسجد کے اطراف میں ایک عیسائی عورت اپنے گھر میں تنہا، رہتی تھی۔ ایک دن اذان دیتے وقت اس کی آنکھ عیسائی عورت پر پڑی، اور شیطان نے اس کے دل میں وسوسہ ڈال دیا چنانچہ وہ عیسائی عورت کے پاس گیا اور اس کو شادی کی پیشکش کردی؛ لیکن عورت نے جواب دیا اور کہا: "صرف اس صورت میں تجھ سے شادی کروں گی کہ تو اسلام سے ہاتھ کھینچ لے اور زُنّار (11) باندھ لے۔ مؤذن نے اس کی شرط قبول کرلی؛ زنار باندھ لی اور شراب نوشی بھی کر لی لیکن جس دن اس عورت کے پاس جانے کا ارادہ کیا تو عورت اپنے وعدے پر عمل نہیں کیا اور بھاگ گئی۔ مؤذن اس عورت کے گھر کی دیوار دیوار پھلانگ کر گھر میں داخلے کی کوشش کرتے ہوئے سے دیوار کے اوپر سے گر گیا اور اس کی گردن ٹوٹ گئی اور مر گیا؛ اور اب لوگ اس انداز سے اس کے جنازے کی خاطر مدارت کررہے ہیں"۔ (12

*****

چھٹا چراغ

امیر المؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا:

"إِذَا أَضَرَّتِ النَّوَافِلُ بِالْفَرَائِضِ فَارْفُضُوهَا؛

جب نوافل اور مستحب اعمال واجبات و فرائض کو نقصان پہنچائیں، تو انہیں ترک کرو"۔ (13)

*****

ماہ مبارک رمضان کے چھٹے روز کی دعا

بسم الله الرحمن الرحیم

"اللّٰهُمَّ لَاتَخْذُلْنِى فِيهِ لِتَعَرُّضِ مَعْصِيَتِكَ، وَلَا تَضْرِبْنِى بِسِياطِ نَقِمَتِكَ، وَزَحْزِحْنِى فِيهِ مِنْ مُوجِباتِ سَخَطِكَ، بِمَنِّكَ وَأَيادِيكَ يَا مُنْتَهىٰ رَغْبَةِ الرَّاغِبِينَ؛

اے اللہ، اس مہینے میں مجھے تیری نافرمانی سے دوچار ہوتے وقت بے یار و مددگار نہ چھوڑنا، اور مجھے اپنے انتقام ک تازیانے مت مارنا، اور مجھے اپنی ناراضگی کے اسباب سے دور کر، تیرے فضل و احسان اور اپنی عطاؤں کے صدقے، اے آرزومندوں کی آخری آرزو"۔

*****


1۔ سورہ طٰہٰ، آیت 124۔

2۔ سورہ زخرف، آیت 36۔

3۔ مصباح الشریعۂ امام صادق (علیہ السلام)، ج1، ص178۔

4۔ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج78، ص164۔

5۔ تمیمی الامدی، غرر الحکم و درر الکلم، باب الغفلہ۔

6. وہی ماخذ۔

7. ارشاد ربانی ہے: " وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنْكاً وَنَحْشُرُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَعْمَى؛ اور (ہاں) جو میری یاد سے روگردانی کرے گا اس کی زندگی تنگی میں رہے گی، اور ہم اسے بروز قیامت اندھا کر کے اٹھائیں گے۔ (سورہ طٰہٰ، آیت 124)۔

8. علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج75، ص468۔

9. سورہ توبہ، آیت 67۔

10۔ سورہ یونس، آیات 7-8۔

11۔ زُنّار وہ دھاگا یا زنجیر جو عیسائی اور یہودی کمر میں باندھتے ہیں۔ [urdulughat[.]info]

12۔ مصابیح القلوب امام صادق (علیہ السلام)، ص71۔ 

13۔  نہج البلاغہ، حکمت نمبر 279۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترتیب و ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110