اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
جمعرات

14 مارچ 2024

5:04:53 PM
1444423

رمضان المبارک کے 31 دروس؛

ماہ مبارک رمضان کا چوتھا روزہ چوتھا درس: نادانی سے پرہیز، عقل و تفکر کی اہمیت اور ضرورت

امام سجاد علیہ السلام نے فرمایا: عقل کی پیروی [عقلمندی] نیکیوں کی طرف کا راہنما ہے اور ہوائے نفس گناہوں کی سواری ہے، فہم [اور سمجھ بوجھ] عمل کا ظرف [برتن] ہے اور دنیا آخرت کا بازار ہے"۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ 

چوتھا درس

نادانی سے پرہیز

عقل و تفکر کی اہمیت اور ضرورت

 

1۔ غلط افکار سے دوری کی ضرورت

امام علی بن الحسین زین العابدین (علیہ السلام) نے فرمایا:

"عَجِبْتُ لِمَن یَتَفَكَرُ فِی مَأکُولِهِ كَیفَ لَا یَتَفَكَرُ فِی مَعْقُولِهِ فَیُجَنِّبُ بَطْنَهُ مَا یُؤْذِیهِ وَیُودِعُ صَدْرَهُ ما یُریدُ؛ (1)

مجھے حیرت ہے اس شخص سے جو اپنے کھانے پینے کی اشیاء کے بارے میں تو سوچ بچار کر لیتا ہے، مگر اپنے افکار میں غور و تفکر نہیں کرتا؛ اپنے پیٹ کو غیر صحتمند غذاؤں سے محفوظ رکھتا ہے، لیکن اپنی سوچ کو اپنی چاہتوں اور خواہشوں میں چھوڑ دیتا ہے"۔

2۔ عقلمندی نیکیوں کی طرف راہنما

امام علی بن الحسین زین العابدین (علیہ السلام) نے فرمایا:

"اَلْعَقْلُ دَلِیلُ الخَیْرِ وَالهَوَی مَرْكَبُ المَعَاصِی وَالفِقْهُ وِعَاءُ العَمَلِ وَالدُّنیَا سُوْقُ الآخِرَة؛ (2)

عقل کی پیروی [عقلمندی] نیکیوں کی طرف کا راہنما ہے اور ہوائے نفس گناہوں کی سواری ہے، فہم [اور سمجھ بوجھ] عمل کا ظرف [برتن] ہے اور دنیا آخرت کا بازار ہے"۔

عقلمندی کے اثرات

1۔ عقل جزائے الٰہی کا معیار

رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) نے فرمایا:

"إذَا عَلِمْتُمْ مِنْ رَجُلٍ حَسُنَ حَالُهُ فَانْظُرُوا فِي حُسْنِ عَقلِهِ فَإنَّما یُجْزَی الرَّجُلُ بِعَقْلِهِ؛ (3)

جب تم کسی شخص کو جان لو جس کا حال اچھا ہے، تو اس کے حُسنِ عقل پر نظر ڈالو، تو بےشک آدمی کو اس کی عقل کاہ صلہ ملتا ہے"۔

2۔ ہر بات کی تصدیق نہ کرنا

امام جعفر صادق (علیہ السلام) نے فرمایا:

"إذَا أرَدْتَ أنْ تَخْتَبِرَ عَقْلَ الرَّجُلِ فِي المَجْلِسِ الوَاحِدِ فَحَدِّثْهُ فِي خِلَالِ حَدِیثِكَ بِمَا لَا تَكُونُ فَإِنْ أنْكَرَهُ فَهُوَ عَاقِلٌ وَإِنْ صَدَّقَهُ فَهُوَ أحمَقُ؛ ([4])

ہرگاہ ایک ہی محفل میں، کسی کی عقل کو جانچنا چاہو، تو بات چیت کے دوران ایسی بات سناؤ جس کا وجود ہی نہیں ہے؛ اگر وہ اس کا انکار کرے تو عقلمند ہے اور اگر اس کا یقین کرے تو احمق ہے"۔

3. دیوانہ / عقل سے محروم، کون ہے؟

ایک روایت:

"رُوِيَ أنَّ رَسُولَ اللهِ (صَلَّى اللهُ عَلَيهِ وَآلِهِ) مَرَّ بِمَجنُونٍ، فَقَالَ: مَا لَهُ؟ فَقِيلَ: إِنَّهُ مَجنُونٌ فَقَالَ: بَل هُوَ مُصَابٌ، إِنَّمَا المَجنُونُ مَن آثَرَ الدُّنيَا عَلَى الآخِرَةِ (أَي اِختَارَ الدُّنيَا وَفَضَّلَهُ عَلَى الآخِرَةِ)؛ (5)

مروی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) ایک پاگل کے پاس سے گذرے تو فرمایا: "اس شخص کو کیا ہؤا ہے؟"، کہا گیا کہ "وہ پاگل ہے۔ آپ نے فرمایا: [نہیں!] بلکہ وہ مریض ہے، مجنون تو وہ ہے جو دنیا کو آخرت پر مقدم رکھے"۔ (یعنی دنیا دنیا کا انتخاب کرے اور اس کو آخرت پر مقدم رکھے)۔

*****

چوتھا چراغ

امیرالمؤمنین (علیہ السلام) نے فرمایا:

"لَا تَجْعَلُوا عِلْمَكُمْ جَهْلًا وَيَقِينَكُمْ شَكّاً إِذَا عَلِمْتُمْ فَاعْمَلُوا وَإِذَا تَيَقَّنْتُمْ فَأَقْدِمُوا؛

اپنے علم و دانائی کو جہل مت سمجھو اور اپنے یقین کو شک و تذبذب مت سمجھو، چنانچہ جب علم تک پہنچو تو عمل کرو اور جب یقین حاصل کرو تو اقدام کرو"۔ (6)

*****

ماہ مبارک رمضان کے چوتھے روز کی دعا

بسم الله الرحمن الرحیم

اللّٰهُمَّ قَوِّنِى فِيهِ عَلَىٰ إِقامَةِ أَمْرِكَ، وَأَذِقْنِى فِيهِ حَلاوَةَ ذِكْرِكَ، وَأَوْزِعْنِى فِيهِ لِأَداءِ شُكْرِكَ بِكَرَمِكَ، وَاحْفَظْنِى فِيهِ بِحِفْظِكَ وَسَتْرِكَ، يَا أَبْصَرَ النَّاظِرِينَ.

اے معبود! اس مہینے میں اپنا امر قائم کرنے / رکھنے کے لئے مجھے طاقتور بنا دے، اور اپنے ذکر کی حلاوت (مٹھاس) مجھے چکھا دے، اور اپنے کرم سے اپنا شکر ادا کرنے کی توفیق عطا فرما، اور مجھے اپنی حفاظتی ڈھال اور تحفظ کے پردے سے محفوظ رکھ، اے سب سے زیادہ بصیر

*****

1۔ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج1، ص218۔

2۔ حسن بن الحسن دیلمی، ارشاد القلوب، ج1، ص59، ح54۔

3۔ علامہ مجلسی، بحار الانوار، ج1، ص130۔

4۔ علامہ مجلسی، وہی ماخذ۔

5۔ علامہ مجلسی، وہی ماخذ، ص131۔

6۔  نہج البلاغہ، حکمت نمبر 265۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترتیب و ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110