اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : قاران
پیر

11 مارچ 2024

7:51:19 AM
1443581

طوفان الاقصی؛

صہیونیوں کے مقابلے میں ذمہ داریوں کی تقسیم / عراق فضا سے، یمن سمندر سے

محور مقاومت نے صہیونیوں کے خلاف ذمہ داریاں تقسیم کرتے ہوئے سمندر کو یمن اور فضا میں صہیونیوں کے لئے بدامنی پیدا کرنے کی ذمہ داری عراقی مقاومت کو سونپ دی گئی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، بحیرہ احمر میں یمنی افواج کے میزائل اور ڈرون حملے، اور مقبوضہ فلسطین کی طرف سے جانے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانا یمن کے شہروں پر امریکی ـ برطانوی حملوں کے باوجود، بدستور جاری ہیں۔

یمنی افواج نےاپنی کاروائیوں کو حالیہ دنوں میں نہ صرف کم نہیں کیا ہے بلکہ  ان میں اضافہ بھی کہا ہے اور یہ حملے اس قدر بھاری اور مؤّثر ہیں کہ مغربی ذرائع کو ان حملوں اور فوجی اور تجارتی جہازوں کو یمنی ڈرون اور میزائل لگنے کا اعتراف بھی کرنا پڑا ہے۔

یمنیوں کا ایک کامیاب حملہ خلیج عدن میں امریکی جہاز "true confidence" پر تھا جس پر میزائل لگنے کا اعتراف امریکی ذرائع کو بھی کرنا پڑا۔ یہ جہاز مقبوضہ فلسطین کے ساحلوں کی طرف رواں دواں تھا۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق، یمنی افواج کی میزائل اور ڈرون یونٹوں نے حالیہ دو مہینوں میں، خلیج عدن اور بحیرہ احمر میں درجنوں امریکی اور برطانوی مال بردار اور جنگی جہازوں کو نشانہ بنایا ہے اور باب المندب سے متصل تجارتی راستے کو صہیونیوں کے اتحادیوں کے لئے غیر محفوظ کر دیا ہے۔

سمندر میں یمنی افواج کی کاروائیوں میں اضافے کے ساتھ ساتھ عراقی مقاومت نے بھی حکمت عملی بدل کر مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کی حیاتی رگوں کو فضا سے نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہؤا ہے اور حالیہ دنوں میں ان کے ڈرون طیاروں نے معینہ مقامات کو کامیابی سے نشانہ بنایا ہے۔

عراقی مجاہدین کا ایک کامیاب حملہ وہ تھا جب ان کا ایک کامیکازے ڈرون صہیونیوں کے فضائی دفاعی سسٹمز کو پیچھے چھوڑ کر حیفا کے ساحلی شہر تک پہنچا جو مقبوضہ سرزمین کے مغرب میں واقع ہے اور صہیونی ریاست کی اہم اقتصادی شریان سمجھا جاتا ہے۔ عراقی ڈرون نے حیفا کے ہوائی اڈے کے بجلی کے اسٹیشن کو تباہ کر دیا۔

اور 6 مارچ کو 2024ع‍ کو بھی عراقی مقاومت نے غزہ کے عوام کی حمایت جاری رکھتے ہوئے سرزمین فلسطین کے شمال مشرق میں کریات شمونہ (قریات شمعونہ) کے صہیونی نوآباد شہر کے ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔

کریات شمونہ شمال مشرقی فلسطین کا اہم صہیونی شہر ہے جو لبنان کی سرحد کے قریب واقع ہؤا ہے اور مشرق کی جانب سے مقبوضہ جولان سے ملتا ہے۔ حزب اللہ لبنان نے بھی گذشتہ مہینوں میں اس اہم شہر کو دسوں مرتبہ مختلف قسم کے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا ہے اور صہیونیوں کو یہ علاقہ خالی کرنے پر مجبور کیا ہے۔

میدانی ذرائع کے مطابق، عراقی محاذ مقاومت نئی حکمت عملی کے مطابق، ہوائی اڈوں سمیت بہت اہم صہیونی مراکز کو نشانہ بنا رہا ہے اور کوشش کر رہا ہے کہ صہیونیوں کی فضائی حدود کو غیر محفوظ کر دے اور عین ممکن ہے کہ وہ اگلے مرحلے میں غاصب صہیونیوں کے مبینہ دارالحکومت تل ابیب کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو نشانہ بنا دے۔

میدان جنگ کی موجودہ صورت حال سے معلوم ہوتا ہے کہ محاذ مقاومت نے صہیونی ریاست کو زیادہ مہلک حملوں کا نشانہ بنانے کی پالیسی کو سر فہرست قرار دیا ہے اور اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو تقسیم کر دیا ہے جس کے مطابق یمنی افواج کا مشن یہ ہے کہ صہیونیوں کی طرف جانے والے بحری راستوں کو بند کر دے، اور عراقی مقاومت نے صہیونیوں کے لئے فضائی حدود مکمل طور پر غیر محفوظ کرنے کی ذمہ داری اپنے ذمے لی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: ابو فروہ 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110