اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عراقی مقاومت اسلامی نے اس ملک کے
علاقۂ کردستان میں صہیونیوں کے ایک جاسوسی ـ تکنیکی مرکز کو اپنے حملے کا نشانہ
بنایا ہے۔
عراقی اسلامی مقاومت (Iraqi Islamic Resistance) اپنے بیان میں اعلان کیا کہ غزہ کے عوام کی حمایت اور فلسطینی خواتین اور بچوں کے قتل عام کے جواب میں، بدھ [27 دسمبر 2023ع] کی صبح کو، اربیل کے شمال میں واقع صہیونیوں کے ایک جاسوسی - تکنیکی مرکز کو مناسب ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔
عراقی مقاومت کے بیان میں آیا ہے کہ اسلامی مقاومت امریکی قابضین کے اڈوں پر اپنے حملے جاری رکھے گی۔
واضح رہے کہ عراقی حکام اور ذرائع ابلاغ نے بارہا کردستان کے علاقے میں صہیونی عناصر کی غیر قانونی سرگرمیوں کے بارے میں خبردار کیا ہے۔ یہ وہی علاقہ ہے جہاں کرد تنظیموں نے 2017ع میں خودمختاری کے لئے غیر قانونی ریفرینڈم کرایا تھا اور صہیونی ریاست نے اس ریفرینڈم کی حمایت کی ہے۔
دوسری طرف سے عراقی مقاومت نے جمعرات 28 دسمبر کو صہیونی ریاست کے زیر انتظام مقبوضہ جولان کے صہیونی ٹاؤن "إلیاد" کے جنوب میں صہیونیوں کے ایک اہم تزویراتی ٹھکانے کو نشانہ بنایا، اور اپنے بیان میں کہا کہ اس ٹھکانے کو مناسب ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا ہے، اور فلسطینی عوام ـ بالخصوص خواتین اور بچوں ـ کے قتل عام کے جواب میں اس طرح کے حملے جاری رہیں گے۔
دریں اثنا صہیونیوں نے إلیاد کے جنوب میں ایک اہم ٹھکانے پر ایک کامیکازے ڈرون کے حملے اور شدید دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈرون شام سے داغا گیا تھا!
عراقی اسلامی مقاومت نے طوفان الاقصی کے بعد غزہ پر صہیونی جارحیت کے آغاز سے اب تک 100 مرتبہ عراق اور شام میں امریکی اور صہیونی ٹھکانوں کے ساتھ ساتھ مقبوضہ فلسطین میں واقع اہم صہیونی ٹھکانوں ـ خصوصا جنوبی بندرگاہوں ـ کو ڈرون طیاروں اور میزائلوں کا نشانہ بنایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110