اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان صوبہ سندھ کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نجی تعلیمی ادارے میں منعقدہ تقریب میں قبلہ اول پہ قابض صہیونی ریاست اسرائیل کا جھنڈا اٹھانا قائد اعظم محمد علی جناح کے افکار سے کھلا اختلاف اور امت مسلمہ سے غداری ہے، ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ ظالم و جابر، لاکھوں مسلمانوں کے قتل میں ملوث صہیونی ریاست کے ساتھ کسی بھی طرح کے تعلقات کی بحالی جیسے اقدامات کی راہ میں سب سے پہلے ہم رکاوٹ ہونگے اور بانی پاکستان اور مفکر پاکستان کے بتائے ہوئے راستے پر چلتے ہوئے کسی طور ظالم و جابر صہیونی ریاست کی حمایت نہیں کرینگے اور جو ایسا کریگا تو اسکو ہر صورت روکا جائیگا، تمام پاکستانی اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور فلسطین و قبلہ اول کی آزادی تک یہ حمایت جاری رکھیں گے۔ ہم حکومت سندھ بالخصوص وزارتِ تعلیم اور پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ نجی سکول کے مزکورہ عمل کے حوالے سے فلفور کاروائی کی جائے اور سکول انتظامیہ کے خلاف بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح رح کے افکار و نظریات سے انحراف پہ تحقیقات کاروائی کی جائے نیز کیمبرج ، او لیول کے نصاب سے فلسطین اسرائیل تنازعہ اور خلیج کے حوالے سے موضوعات کا خارج کیا جاناتاریخ کے ساتھ غداری اور آنے والی نسل کو گمراہ کرنے کے مترادف ہے!
پہلے سرکاری ادارے کے اینکر پرسن کا اسرائیل جانا اور اب یہ اقدامات اسرائیل سے متعلق ہمدردی پیدا کرنا اور نئی نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش ہے جسے کسی طور قبول نہیں کیا جاسکتا، حکومت سے مسائل کے حل کیلیے فلفور اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242