اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مر کزی سیکر ٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی کا سانحہ درگاہ لال شہباز قلندر کی چھٹی برسی کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہنا تھا درگاہ لعل شہبازقلندر میں خودکش حملہ المناک سانحہ تھا جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا آج چھ سال گزر گئے مگر اس واقعے میں ملوث دہشت گردوں کا ابھی تک کوئی سراغ نہیں ملا اس روز سو سے زائد قیمتی جانوں کو دہشت گردی کے عفریت نے نگل لیادہشت گردوں نے ایک ولی اللہ کے مزار کو خاک و خون میں نہلا کر اس بات کا ثبوت دیا کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں انہوں نے کہا کہ ولی اللہ کے مزارات امن و محبت کے مراکز ہیں جہاں اتحاد و اخوت اور امن کا درس ملتا ہے جو مذموم عناصر ملک عبادت گاہوں اور شعائر اللہ کا نشانہ بنا کر ملک میں انتشار اور بد امنی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی کی جانی چاہیے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ فیصلہ کن مراحل میں داخل ہو چکی ہے ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے لیکن گذشتہ کچھ ماہ سے دہشت گرد وقفے وقفے سے اپنی موجودگی کا احساس دلا رہے ہیں تاہم دہشت گردوں کے لیے درد دل رکھنے والے سہولت کار اوران سے فکری ہم آہنگی رکھنے والے عناصر وطن عزیز کے لیے مستقل خطرہ ہیں ان کے خلاف گھیرا تنگ کر کے ہی ملک و قوم کو امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے پریس کانفرنس سے علامہ اسد اقبال زیدی،علامہ رضی حیدر،علامہ اسد رضانعیمی، علامہ محمد علی جڑوارو دیگر نے بھی خطاب کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242