اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

26 دسمبر 2022

7:00:55 PM
1333653

یہودی ریاست سوگوار؛

جنین کیمپ میں فلسطینی مقاومتی تنظیموں کا مسلح پریڈ

فلسطینی مقاومت کے درجنوں فوجیوں نے مغربی کنارے کے شمال میں واقع فلسطینی پناہ گزینوں کے جنین کیمپ میں مسلح پریڈ کا انعقاد کرکے صہیونیوں کو اپنی طاقت دکھائی۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ آناتولی خبر ایجنسی کے مطابق فلسطینی مجاہدین نے جہاد اسلامی تحریک کے فوجی شعبے کی جنین یونٹ کے کمانڈر شہید فاروق سلامہ کی چالیسویں کے موقع پر مسلح پریڈ کا اہتمام کیا۔

یہ پریڈ جنین کی متعدد سڑکوں پر انجام پایا، اور جہاد اسلامی تحریک کے القدس بریگیڈز، حماس کی القسام فورسز اور مقاومت کی دوسری تحریکوں کے نقاب پوش مسلح نوجوانوں نے اس میں حصہ لیا۔

موصولہ رپورٹ کے مطابق یہ پریڈ کئی پیغامات کا حامل تھا جیسے: صہیونی ریاست کو جان لینا چاہئے کہ مقاومت قائم و دائم ہے اور تمام فلسطینی گروپ صہیونیوں کے مقابلے میں متحد ہیں۔

فلسطین کی وزارت صحت نے تین نومبر 2022ع‍ کو اپنے بیان میں جنین کے مقام پر غاصب صہیونی ریاست کی براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 28 سالہ فاروق سلامہ اور 14 سالہ محمد خلوف کی شہادت اور چار دوسرے افراد کے زخمی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

ذرائع کے مطابق فلسطینی مجاہدین نے حالیہ مہینوں میں صہیونی ریاست کے جرائم اور جبر و ظلم کے جواب میں بے شمار کاروائیاں کی ہیں، اور صہیونیوں کے فوجی، سیاسی اور سیکورٹی حکام نے ان کاروائیوں کے مقابلے میں اپنی بے بسی کا اقرار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ان کاروائیوں میں شدید اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل صہیونیوں کو صرف مقبوضہ سرزمین کے جنوبی علاقوں اور غزہ میں فلسطینی مقاومت کی کاروائیوں کا سامنا تھا لیکن اب فلسطین کے مشرق میں، دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقوں میں بھی مسلح مزاحمت کا سامنا ہے کیونکہ اس علاقے کے عوام بھی مختلف قسم کے ہتھیاروں سے لیس ہو چکے ہیں اور آج مغربی پٹی بھی بزدل صہیونیوں کے سامنے طاقتور مورچے میں بدل کر صہیونیوں کی نیندوں کو حرام قرار دیا ہے۔

یاد رہے کہ انقلاب اسلامی کے رہبر معظم امام سید علی خامنہ ای (حفظہ اللہ تعالی) نے 23 جولائی 2014ع‍ کو جامعات کے طلباء سے خطاب کرتے ہوئے غزہ کے واقعات کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا: “یہ ناقابل تصور جرائم، بھیڑیا صفت اور طفل کش ریاست کی ذاتی خصوصیت ہے جس کا واحد علاج نابودی اور مٹ جانا ہے البتہ اس وقت تک اس وحشی ریاست سے نمٹنے کے لئے ضروری ہے کہ فلسطینی اپنی فیصلہ کن مسلحانہ جدوجہد کو جاری رکھتے ہوئے اسے مغربی پٹی تک پھیلا دیں۔۔۔ ان حقائق کے پیش نظر، ہماری رائے یہ ہے کہ مغربی پٹی کو بھی غزہ کی طرح مسلح ہونا چاہئے اور جو لوگ فلسطین کے مقدرات سے دلچسپی رکھتے ہیں انہیں اس سلسلے میں کام کرنا چاہئے تاکہ فلسطینی عوام کے مصائب، ان کے اپنے طاقتور ہاتھوں سے، صہیونی ریاست کو کمزور کرکے، کم ہوجائیں”۔

اور آج بفضل اللہ تعالیٰ، مغربی پٹی مختلف قسم کے ہلکے ہتھیاروں سے مسلح ہے اور باقاعدہ جنگ کی صورت میں اس علاقے کے مجاہدین اپنے نئے ہتھیاروں کی رونمائی کا اہتمام کریں گے۔ ان شا‏ء اللہ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242