اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

19 ستمبر 2022

1:52:17 PM
1306398

مظفر آباد فاطمیہ کالج کے زیر اہتمام منعقدہ تقریری مقابلے کی رپورٹ

تقریری مقابلے میں پہلی پوزیشن فاطمیہ اسکول اینڈ کالج کی طالبہ مطاہرہ فاطمہ، دوسری پوزیشن النور ماڈل سکول ایئرپورٹ کی طالبہ سماء فاطمہ جبکہ تیسری پوزیشن اسوہ سکول کردلہ کی طالبہ مقدسہ زینب نے حاصل کی۔ پوزیشن ہولڈر طالبات میں نقد انعامات تقسیم کیے گئے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ آزاد کشمیر مظفر آباد کے فاطمیہ کالج آف اسلامک سائنسز کے زیراہتمام تقریری مقابلہ بعنوان ”انا من الحسین“کا انعقاد بمناسبت چہلم امام حسین علیہ السلام ہوا، مظفرآباد کے دس سے زائد اسکولوں کی طالبات نے تقریری مقابلے میں حصہ لیا، پوزیشن ہولڈر طالبات میں نقدی انعامات تقسیم کیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق نواسہ رسولؐ، جگر گوشہء علی ؑ و بتول ؑ، امام عالی مقام ٗحضرت حسین ؑ کے حوالے سے خاتم النبین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کی معروف و متفق علیہ حدیث ”حسین ؑو منی و انا من الحسینؑ“ کے دوسرے حصے کے مفہوم کو واضح کرنے اور اسے سمجھنے کے لئے فاطمیہ کالج آف اسلامک سائنسز کے زیر اہتمام تقریری مقابلہ بعنوان ”انا من الحسین ؑ“ کا انعقاد کیا گیا، تقریری مقابلے میں آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد کے دس سے زائد سکولوں کی طالبات نے حصہ لیا۔

تقریری مقابلے میں پہلی پوزیشن فاطمیہ اسکول اینڈ کالج کی طالبہ مطاہرہ فاطمہ، دوسری پوزیشن النور ماڈل سکول ایئرپورٹ کی طالبہ سماء فاطمہ جبکہ تیسری پوزیشن اسوہ سکول کردلہ کی طالبہ مقدسہ زینب نے حاصل کی۔ پوزیشن ہولڈر طالبات میں نقد انعامات تقسیم کیے گئے۔

 اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرنسپل فاطمیہ کالج آف اسلامک سائنسز محترمہ سیدہ فضہ نقوی کا کہنا تھا کہ اس تقریری مقابلے کا مقصد ہار یا جیت نہیں بلکہ ”انا من الحسینؑ“ کے وسیع مطالب و مفہوم کو سمجھنا اور سمجھانا تھا، تمام طالبات نے بھرپور تیاری کی اور اپنی صلاحیتوں کا شاندار مظاہرہ کیا، انشاء اللہ تقریری مقابلہ جات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا، ان مقابلوں سے طالبات کی چھپی صلاحیتوں کو ظاہر کرنے اورعلم میں اضافہ کا بہترین موقعہ نصیب ہوتا ہے۔

 انہوں نے مزید کہا کہ انا من الحسینؑ کے مفہوم کو سمجھ کر ہم بآسانی امام حسین علیہ السلام کو واسطہ فیض بناکر توحید اور نبوت کی حقیقی معرفت حاصل کرسکتے ہیں، امام عالی مقام نے کربلا میں نا صرف اپنی جان قربان کر کے بلکہ اپنی اولاد، عزیز و اقارب اور با وفا اصحاب کی قربانی دے کر انا من الحسین ؑ کے مفہوم کو واضح کر دیا اور یہ پیغام دیا کے نانا کے دین کو بچانا ہے تو دین کے لئے سب کچھ قربان کرکے دین محمدی کی حقیقی تصویر کو باقی رکھا جاسکتا یے، امام ؑ کی سیرت پر عمل پیرا ہو کر ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ دین محمدی میں بگاڑ کو روکنے کے لئے ہر قسم کی قربانی کے لئے تیار رہنا چاہئے ہے اسی سیرت امام حسین علیہ السلام پر عمل کرکے ہی ہم دنیا و آخرت میں سرخرو ہوسکتے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

242