اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریہ زاخارووا نے ہفتے کے روز صحافیوں سے چیت کرتے ہوئے خبردار کیا کہ شام کی حکومت اور فوج کے خلاف امریکہ کی براہ راست کارروائی کے، مشرق وسطی پر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔ روس نے یہ انتباہ ان خبروں کے بعد دیا جن میں کہا گیا تھا کہ امریکہ شام کے بارے میں نئے آپشن پر غور کر رہا ہے جس میں حلب میں فوجی حملے کا آپشن بھی شامل ہے۔ روس، تکفیری دہشت گروں کے قبضے سے حلب کی آزادی کے لئے شامی فوج کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ امریکہ شام کے صدر بشار اسد کی حکومت کے خاتمے کے لئے دہشت گرد گروہوں کی حمایت کر رہا ہے جنہیں وہ اعتدال پسند شام مخالفین کا نام دیتا ہے۔ دریں اثنا حلب میں شامی فوج کی پیشقدمی کے باعث امریکہ سخت پریشانی میں مبتلا ہو گیا ہے اور اس نے شام میں براہ راست فوجی مداخلت کا عندیہ دیا ہے۔ گذشتہ دنوں امریکی طیاروں نے داعش کے خلاف حملے کی آڑ میں دیرالزور میں قائم شامی فوج کے ٹھکانوں پر بمباری کی تھی میں جس میں تراسی شامی فوجی جاں بحق ہو گئے تھے۔ اس حملے کے بعد دہشت گردوں نے بھی اس علاقے کی جانب پیشقدمی تھی جسے امریکی فضائیہ نے نشانہ بنایا تھا۔ امریکہ نے دعوی کیا تھا کہ یہ حملہ غلطی سے کیا گیا ہے تاہم شام اور روس دونوں نے امریکی حملے کو طے شدہ حملہ قرار دیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۲۴۲