ابنا: اخبار دی ٹیلی گراف نے ایک طالبان کمانڈر کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ القاعدہ کا سربراہ اپنی تنظیم کے لوگوں کے علاوہ طالبان اور فنڈ فراہم کرنے والے عرب شیوخ سے ملاقاتیں کرتا رہتا تھا۔اس کے علاوہ وہ کمپیوٹر کے ذریعے اپنے نیٹ ورک سے بالوسطہ رابطے میں بھی رہتا تھا۔برطانوی اخبار نے اسامہ بن لادن کے گھر سے ملنے والی دستاویزات اور کمپیوٹر ریکارڈ کے حوالے سے بتایا کہ القاعدہ کے سربراہ نے برطانیہ ،امریکا،جرمنی ،کینیڈا ،اسپین اور اسرائیل پربھی حملوں کا منصوبہ بنا رکھا تھا۔اخبار کے مطابق یہ معلومات گزشتہ ہفتے امریکا جانے والے برطانوی انٹیلی جنس افسروں کو دی گئیں۔ادھر پاکستان کی خودمختاری کے تحفظ کیلئے پارلیمنٹ کی مشترکہ قرارداد کے اگلے ہی روزامریکی سینیٹر جان کیری نےکہا ہےکہ پاکستان میں ملاعمر کیخلاف کارروائی کیلئے تمام آپشن کھلے ہیں۔افغانستان کے شہر مزار شریف میں میڈیا سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ ان کے دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہےتاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو نتیجہ خیز بنایا جاسکے ۔صحافیوں کے ان سوالات پر کہ اسامہ بن لادن کئی برسوں تک پاکستان میں چھپا رہا سینیٹر جان کیری کا کہنا تھا کہ وہ تعلقات کو بگاڑنےنہیں بلکہ مزید بہتر بنانے آئے ہیں اور یہ دیکھنا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید کیا کچھ کیاجاسکتا ہے۔
بشکریہ از عالمی اخبار
۔۔۔۔۔۔۔۔
بن لادن کی موت کے اعلان سے ایک دو روز قبل سعودی بحریہ کے کمانڈر نے بھی اسکردو کا دورہ کیا تھا جہاں نہ تو سمندر ہے اور نہ ہی کوئی نیوی بیس ہے اور لگتا ہے کہ اسامہ کی لاش کسی گلیشئر سے منتقل کرنے کا پروگرام تھا یا پھر وہ ایبٹ آباد کاروائی مین شرکت کرنے کے لئے پاکستان گئے تھے. سعودی نیوی کمانڈر کب اور کیسے پاکستان سے واپس وطن لوٹے اس کا بھی کوئی پتہ نہ چلا. حال ہی میں کراچی میں سعودی قونصلخانے پر بم حملہ بھی بعض روزنامہ نگاروں کے مطابق اسامہ کے نام نہاد قتل میں سعودی عرب کے ملوث ہونے کی بنا پر ہوا تھا اور کہا جاتا ہے کہ القاعدہ والے مستقبل قریب میں بھی سعودی مفادات پر حملے کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ علاقے کے بعض باشندوں کا کہنا ہے کہ بلتستان میں ایک پر اسرار قلعہ موجود ہے جہاں آنے جانے کا حق صرف عرب باشندوں کو حاصل ہے اور یہ بھی ممکن ہے کہ سعودی نیوی کمانڈر جنرل دخیل الله الوقدانی نے اس قلعے کا بھی دورہ کیا ہو اور وہاں موجود "خاص لوگوں" سے ملے ہوں. شاید وه بیماری کے سبب مرے ہوئے اسامہ کی لاش کی ایبٹ آباد منتقلی کے حوالے سے صلاح مشورہ کرنے کے لئے اس قلعے کے دورے پر گئے ہوں جس کے بعد امریکہ نے کا شور اتنا اٹھا کہ کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی۔ جبکہ سب جانتے ہیں کہ اسامہ کی میت ہی کو انھوں نے قتل کیا ہے!!!!۔