28 دسمبر 2025 - 09:18
مآخذ: ابنا
تریپورہ میں مسجد کی بے حرمتی،دھمکی آمیز پرچی اور بجرنگ دل کا جھنڈا برآمد

بھارتی ریاست تریپورہ کے ضلع دھلائی میں واقع ایک مسجد کی بے حرمتی کا سنگین واقعہ سامنے آیا ہے، جسے مقامی باشندوں اور مسجد انتظامیہ نے مسلم برادری کو خوفزدہ کرنے اور تشدد کو ہوا دینے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، بھارتی ریاست تریپورہ کے ضلع دھلائی میں واقع ایک مسجد کی بے حرمتی کا سنگین واقعہ سامنے آیا ہے، جسے مقامی باشندوں اور مسجد انتظامیہ نے مسلم برادری کو خوفزدہ کرنے اور تشدد کو ہوا دینے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔

مناما جامع مسجد، جو مانو–چومانو روڈ پر واقع ہے، مبینہ طور پر نامعلوم شرپسند عناصر کا نشانہ بنی۔ اطلاعات کے مطابق جمعرات 24 دسمبر کو مسجد کے احاطے میں شراب کی بوتلیں رکھی گئیں اور عمارت کے کچھ حصوں کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی۔

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب مسجد کے امام وہاں پہنچے اور نماز گاہ کے اندر شراب کی بوتلیں دیکھیں۔ موقع سے ایک ہاتھ سے لکھی ہوئی دھمکی آمیز پرچی اور بجرنگ دل سے منسوب ایک جھنڈا بھی برآمد ہوا، جسے مقامی افراد مسلم آبادی کو ڈرانے اور اسلاموفوبیا پھیلانے کی کوشش قرار دے رہے ہیں۔

واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مناما جامع مسجد کے امام مولانا محمد سیف الاسلام نے کہا کہ یہ عمل سوچا سمجھا اشتعال انگیز قدم ہے۔

انہوں نے مکٹوب سے گفتگو میں کہا،مسجد کے اندر شراب کی بوتلیں رکھنا ہمارے مذہب کی شدید توہین ہے۔ یہ حادثہ نہیں بلکہ دانستہ طور پر مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور علاقے میں کشیدگی پیدا کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔انہوں نے بتایا کہ واقعے کے وقت مسجد میں کوئی موجود نہیں تھا کیونکہ سب ایک پروگرام کے لیے پانی ساگر علاقے گئے ہوئے تھے۔

واپسی پر ہمیں معلوم ہوا کہ مسجد کے کچھ حصوں کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی تھی، اگرچہ آگ بجھ چکی تھی۔ موقع پر کنگ فشر شراب کی بوتلیں، ’جے شری رام‘ لکھا ہوا جھنڈا اور دھمکی آمیز پرچی موجود تھی،امام نے کہا کہ فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی گئی اور تمام شواہد ان کے حوالے کیے گئے۔

ہم انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ذمہ داروں کی شناخت کر کے سخت کارروائی کی جائے۔ ہماری برادری امن چاہتی ہے، لیکن اس طرح کے واقعات سماجی ہم آہنگی کے لیے خطرہ ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس علاقے میں سب سے زیادہ عیسائی آبادی ہے، اس کے بعد بدھ، ہندو اور مسلمان رہتے ہیں اور سب آپس میں امن و احترام کے ساتھ زندگی گزارتے ہیں، مگر بجرنگ دل جیسی تنظیمیں لوگوں کے درمیان نفرت پھیلا رہی ہیں۔

واقعے کے بعد مسجد کمیٹی نے چومانو پولیس اسٹیشن میں تحریری شکایت درج کرائی۔ شکایت کے مطابق، 24 دسمبر کو دوپہر تقریباً 12:15 بجے نامعلوم افراد نے مسجد میں داخل ہو کر شراب کی بوتلیں رکھیں اور آگ لگانے کی کوشش کی، جو مذہبی جذبات کو مجروح کرنے اور مسلم مخالف کشیدگی پیدا کرنے کی دانستہ کوشش معلوم ہوتی ہے۔

چومانو پولیس اسٹیشن کے ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر نے واقعے اور دھمکی آمیز پرچی و جھنڈے کی برآمدگی کی تصدیق کی ہے۔پولیس افسر کے مطابق،“معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے اور قصوروار پائے جانے والوں کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے گی۔تاہم، خبر درج کیے جانے تک پولیس کی جانب سے کسی گرفتاری یا ٹھوس کارروائی کی اطلاع نہیں دی گئی۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha