راجستھان، چوموں مسجد تنازع معاملے میں مقدمہ درج، کئی افراد گرفتار
جے پور دیہی کے چوموں میں مسجدتنازع کے معاملے میں پولیس نے مقدمہ درج کیا ہے۔اب تک ڈیڑھ درجن افراد گرفتارکیے جاچکے ہیں۔ اس علاقے میں پولیس کی بھاری نفری اور اسپیشل ٹاسک فورس کی دو کمپنیاں تعینات ہیں ۔ موبائل انٹرنیٹ خدمات ہنوز معطل ہیں ۔ صورتحال فی الحال قابو میں ہے۔
جے پور دیہی کےچوموں مسجد تناز ع معاملے میں پولیس کی تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے 34 نامزد اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔ ایف آئی آر میں پولیس کے کام کاج میں رکاوٹ ڈالنے، قتل کی کوشش اور تنازع کے دوران سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے جیسے الزامات عائد کیےہیں۔
پولیس کے مطابق ،تنازع مسجد کے باہر رکھے پتھروں کو ہٹانے اور ریلنگ لگانے پرہوا ۔ اس دوران، بحث و تکرار اور ہنگامہ آرائی ہوئی۔ واقعہ کے بعد مقامی انتظامیہ نے فوری طور پر پولیس فورس کو متحرک کر دیا اور صورتحال پر قابو پانے کے لیے علاقے میں سکیورٹی تعینات کر دی۔
یہ تنازع 40-45 سال پُرانا ہے۔ مسجد کے باہر سڑک کے کنارے پڑے بڑے بڑے پتھر ٹریفک جام اور حادثات کا باعث بن رہے تھے ۔ گزشتہ جمعرات کو پولیس اور مسجد کمیٹی کے نمائندوں کے درمیان ہونے والی میٹنگ میں پتھر ہٹانے پر اتفاق ہواجس کے بعد پتھر ہٹا دیے گئے لیکن اس رات ریلنگ لگانے کا کام شروع ہونے پر تنازع کھڑا ہوگیا۔
علی الصبح3-4 بجے کے قریب، پولیس پر پتھراؤ کیا، جس سے پولیس کی کئی گاڑیوں کو نقصان پہنچا اور کچھ پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ جس کے بعد پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے صورتحال پر قابو پالیا۔ پولیس نے 110 سے افراد کو حراست میں لے لیا ہے جن میں 11 خواتین بھی شامل ہیں۔ پوچھ تاچھ کےبعدزیادہ ترکو چھوڑ دیا گیا۔
تاہم سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر پولیس کی تفتیش جاری ہے۔ اس بنیاد پر 34 نامزد اور دیگر نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولیس گھر گھر تلاشی لے رہی ہے اور اب تک ڈیڑھ درجن افراد کو گرفتار کر چکی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ،مقدمہ درج کرنے کے بعد ملزمین کی گرفتاری کا عمل جاری ہے۔ پولیس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ملزمان کی شناخت کے لیے علاقے میں چھاپے مارے جارہے ہیں۔ فی الحال ، علاقے میں حالات قابو میں ہیں ۔کسی بھی ناخوشگوارواقعے کو روکنے کے لیےسیکورٹی کے وسیع ترانتظامات کئے گئے ہیں۔
ایک ایس پی ، تین اے ایس پیز، نو اے سی پیز، دس ایس ایچ اوز، اور اسپیشل ٹاسک فورس کی دو کمپنیاں چوموں میں تعینات کی گئی ہیں۔ مقامی پولیس نے عوام سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں پر دھیان نہ دیں ۔ احتیاطی اقدام کے طور پر، چوموں میں موبائل انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا خدمات ہنوز معطل ہیں۔
فی الحال پولیس کی بھاری نفری کی وجہ سے حالات پرسکون اور قابو میں ہیں۔ پولیس افسران بھی صورتحال پر مسلسل نظر رکھے ہوئے ہیں اور تمام ممکنہ جھڑپوں اور پرتشدد سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ریاستی حکومت اور ضلع انتظامیہ نے حکم دیا ہے کہ تمام ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ سرکاری املاک اور مذہبی مقامات کے قریب کسی بھی قسم کے تنازع کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ فی الحال، چوموں میں حالات قابو میں ہیں ۔ انتظامیہ نے مقامی لیڈروں اور کمیونٹی کے افراد سے بھی امن برقرار رکھنےکی اپیل کی ہے۔
آپ کا تبصرہ