اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، آل ڈومکی اتحاد کے ضلعی رہنما ریاض علی ڈومکی کی جانب سے علامہ مقصود علی ڈومکی کے اعزاز میں ان کی رہائش گاہ پر منعقدہ چائے پارٹی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جیکب آباد اور گڑھی خیرو میں شہریوں اور تاجروں کو سرعام لوٹا جا رہا ہے، جبکہ ریاستی ادارے صورتحال پر قابو پانے میں ناکام نظر آ رہے ہیں۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ مستند اعداد و شمار کے مطابق بدامنی، عدم تحفظ اور خوف کے باعث اب تک ہزاروں ہندو گھرانے سندھ کے مختلف علاقوں سے نقل مکانی کر چکے ہیں، جو ریاست کے لیے ایک سنجیدہ اور تشویشناک صورتحال ہے۔
انہوں نے ملکی حالات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناحؒ نے پاکستان عوام کی فلاح کے لیے حاصل کیا تھا، لیکن آج ملک پر ایک طاقتور اشرافیہ قابض ہے جو قومی وسائل کو بے دردی سے لوٹ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اداروں کو نجکاری کے نام پر اونے پونے فروخت کیا جا رہا ہے، جبکہ عوام کی آواز سننے والا کوئی نہیں۔
بلوچستان کی صورتحال پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ صوبے میں وزیراعلیٰ کی حکومت عملی طور پر محدود ہو کر رہ گئی ہے اور ریاستی رٹ کمزور نظر آ رہی ہے، جو ایک خطرناک رجحان ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان ملک میں امن، انصاف، اقلیتوں کے تحفظ اور عوامی حقوق کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھے گی اور مظلوم طبقات کی آواز ہر فورم پر بلند کی جاتی رہے گی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ جیکب آباد کے عوامی مسائل پر آئندہ ماہ آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی۔
بعد ازاں احمد خان راہوجو کی قیادت میں شہر کے معززین پر مشتمل قافلہ علامہ مقصود علی ڈومکی کی رہائش گاہ جامعۃ المصطفیٰ خاتم النبیین ﷺ پہنچا۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ وہ ملت جعفریہ کے اکابرین اور ڈومکی قبیلے کے معززین سے مشاورت کے بعد اس حوالے سے اپنا حتمی فیصلہ کریں گے۔
آپ کا تبصرہ