9 دسمبر 2025 - 17:56
علامہ مقصود علی ڈومکی: ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا ایمان اور عبادت ہے، پاکستان میں قائد حزب اختلاف فوری مقرر کیا جائے

مجلس وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ سیدہ کائنات حضرت فاطمہ الزہرا(س) کی سیرت صبر، ایثار، حیا، غیرتِ ایمانی اور دفاعِ امامت کا درس دیتی ہے۔ ظلم کے خلاف خاموشی اختیار کرنا اہلِ ایمان کے شایانِ شان نہیں، اور حق کی حمایت کرنا ایمان کا تقاضا ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، جیکب آباد میں گوٹھ حوالدار بروہی میں منعقدہ سالانہ مجلس عزاء سے خطاب کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ دین اسلام میں جہادِ تبیین کی بہت اہمیت ہے۔ آلِ محمد (ص) کی سیرت ہمیں یاد دلاتی ہے کہ سیاسی یا معاشرتی ظلم کے خلاف آواز بلند کرنا عبادت ہے۔

انہوں نے کہا: "ہم ایام اللہ میں انہی تعلیمات کی روشنی میں اپنے آپ کو، اپنی ملت اور قوم کو ان کی الہی ذمہ داریوں کی طرف متوجہ کرتے ہیں۔"

علامہ مقصود علی ڈومکی نے کارکنوں سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اس وقت ایک نازک دور سے گزر رہا ہے۔ ایک طرف معاشی بحران، مہنگائی اور بے روزگاری عوام کا جینا مشکل بنا رہی ہیں، تو دوسری طرف اظہار رائے پر پابندی، فراڈ الیکشن اور سیاسی کارکنوں پر جبر و تشدد جمہوری ڈھانچے کو کمزور کر رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ جمہوریت کے بنیادی تقاضے میں قائدِ حزب اختلاف کا ایوان بالا (سینٹ) اور ایوان زیریں (قومی اسمبلی) میں موجود ہونا شامل ہے تاکہ احتساب اور توازن قائم رہ سکے۔ مگر افسوس کہ پاکستان میں دونوں ایوان بغیر قائدِ حزب اختلاف کے چلائے جا رہے ہیں، جو آئین کی خلاف ورزی اور جمہوری اقدار کا مذاق ہے۔

علامہ مقصود نے مطالبہ کیا کہ:

  • قومی اسمبلی اور سینٹ میں فوری طور پر قائدِ حزب اختلاف مقرر کیا جائے۔

  • آئین کی بالادستی یقینی بنائی جائے اور کسی بھی غیرجمہوری مداخلت یا دباؤ کی حوصلہ شکنی کی جائے۔

انہوں نے کارکنوں کو یاد دلایا کہ عوام کے حقوق کی حفاظت اور جمہوری نظام کے تحفظ کے لیے آواز بلند کرنا ہر اہلِ ایمان کی ذمہ داری ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha