اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ سندھ کے صوبائی آرگنائزر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ثقافتِ اسلامی صرف رسومات تک محدود نہیں بلکہ ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے، اور اسی ثقافت کے احیا سے پاکستان کا استحکام وابستہ ہے۔ یہ بات انہوں نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان ضلع جیکب آباد کے زیر اہتمام ’’احیائے ثقافتِ اسلامی اور استحکامِ پاکستان‘‘ کے عنوان سے منعقدہ اجلاسِ عمومی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آئی ایس او صالح، انقلابی اور باشعور نوجوانوں کی ایک منظم جماعت ہے، جس نے وطنِ عزیز پاکستان میں نوجوان نسل کو درست فکری، اخلاقی اور نظریاتی سمت فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی ثقافت اخلاق، عدل، حیا، علم، برداشت اور اجتماعی ذمہ داری کا درس دیتی ہے، اور جو قومیں اپنی دینی و اخلاقی اقدار کو نظر انداز کر دیتی ہیں وہ فکری انتشار اور سماجی زوال کا شکار ہو جاتی ہیں۔
انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کا حقیقی استحکام اسلامی اقدار سے جڑا ہوا ہے، اور جب تک نوجوان قرآن اور اہلِ بیتؑ کی تعلیمات کو اپنی عملی زندگی کا حصہ نہیں بنائیں گے، اس وقت تک حقیقی ترقی اور پائیدار امن ممکن نہیں ہو سکتا۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ آئی ایس او نے ہمیشہ نوجوانوں کو فرقہ واریت، انتہاپسندی، بے راہ روی اور مایوسی سے نکال کر شعور، اتحادِ امت اور سماجی ذمہ داری کی راہ دکھائی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ آج دشمن قوتیں اسلامی ثقافت پر حملہ آور ہیں اور نوجوانوں کو مغربی تہذیب کے نام پر بے مقصدیت کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایسے حالات میں آئی ایس او جیسی نظریاتی تنظیموں کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے کہ وہ نظریۂ پاکستان، وحدتِ امت اور قومی خودمختاری کے تحفظ کے لیے بھرپور کردار ادا کریں۔
خطاب کے اختتام پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی، ترقی اور استحکام کا دار و مدار نوجوانوں پر ہے، اور آئی ایس او کے نوجوان اس ملک کا فکری سرمایہ ہیں جو ہر مشکل گھڑی میں دین، ملت اور وطن کے دفاع کے لیے صفِ اول میں کھڑے رہے ہیں۔ انہوں نے آئی ایس او ضلع جیکب آباد کی قیادت اور کارکنان کو اجلاس کے انعقاد پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے پاکستان کے امن، استحکام اور اسلامی شناخت کے ساتھ ترقی کے لیے دعا کی۔
آپ کا تبصرہ