23 دسمبر 2025 - 16:12
افغانستان میں ماؤں اور بچوں کی اموات میں کمی کے لیے اقوامِ متحدہ کی کوششیں تیز

کابل: اقوامِ متحدہ کے ادارے یو این ہیبی ٹیٹ نے افغانستان میں ماؤں اور بچوں کی بڑھتی ہوئی اموات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قابلِ علاج بیماریوں کے باعث کسی بھی ماں یا بچے کی جان نہیں جانی چاہیے، جبکہ بنیادی طبی سہولیات تک رسائی ہر انسان کا بنیادی حق ہے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اقوامِ متحدہ کے پروگرام برائے انسانی آبادکاری (UN-Habitat) نے منگل کے روز جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں بنیادی صحت کی سہولیات تک رسائی میں اضافہ ماؤں اور بچوں کی اموات کی شرح میں نمایاں کمی لا سکتا ہے۔

ادارے نے واضح کیا کہ کوئی بھی ماں اور کوئی بھی بچہ قابلِ پیشگیری بیماریوں کا شکار ہو کر جان سے ہاتھ نہ دھوئے، اس مقصد کے لیے ابتدائی طبی نگہداشت کی فراہمی ناگزیر ہے۔

اسی سلسلے میں یو این ہیبی ٹیٹ نے جاپان کی حکومت کی مالی معاونت سے مشرقی کابل میں واقع ’’جنت گل‘‘ طبی مرکز کی ازسرِنو تعمیر کا منصوبہ شروع کیا ہے۔ بحالی کے بعد یہ مرکز علاقے کے ہزاروں مکینوں کو بہتر، مؤثر اور معیاری طبی خدمات فراہم کرنے کے قابل ہو جائے گا۔

بیان میں کہا گیا کہ افغانستان اب بھی ان ممالک میں شامل ہے جہاں صحت کی سہولیات کی کمی کے باعث ماؤں اور بچوں کی اموات کی شرح نہایت بلند ہے، جس پر بین الاقوامی ادارے متعدد بار خبردار کر چکے ہیں۔

اقوامِ متحدہ کے اس ادارے نے زور دیا کہ عالمی برادری کی مسلسل مدد، خصوصاً پسماندہ اور متاثرہ علاقوں میں صحت کے بنیادی ڈھانچے کی بحالی اور مضبوطی کے لیے، ہزاروں ماؤں اور بچوں کی جانیں بچانے کے لیے انتہائی ضروری ہے۔

یو این ہیبی ٹیٹ کے مطابق، ایسے منصوبے نہ صرف افغان ماؤں اور بچوں کی صحت کی صورتحال بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے بلکہ صحت کے شعبے میں اقوامِ متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف کے حصول کی جانب بھی ایک اہم قدم ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha