اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، وزارتِ صحت نے آج بروز پیر بتایا کہ ان شہداء میں سے 4 فلسطینی اسرائیلی فوج کی فائرنگ اور حملوں کے نتیجے میں شہید ہوئے، جبکہ 8 شہداء کی لاشیں تباہ شدہ علاقوں اور ملبے کے نیچے سے نکالی گئی ہیں۔
وزارت نے کہا کہ اب بھی کئی متاثرین ملبے تلے یا سڑکوں پر موجود ہیں، تاہم غیر محفوظ حالات اور ضروری آلات کی کمی کے باعث امدادی ٹیمیں اب تک ان تک پہنچنے میں ناکام رہی ہیں۔
وزارتِ صحت غزہ کے مطابق، 11 اکتوبر 2025 کو جنگ بندی پر عمل درآمد کے بعد سے اب تک اسرائیلی خلاف ورزیوں کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 405 ہو گئی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک ہزار 115 تک پہنچ چکی ہے۔ اسی عرصے میں 649 شہداء کی لاشیں ملبے سے نکالی گئی ہیں۔
وزارت نے مزید بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جنگ کے آغاز کے بعد اب تک شہداء کی مجموعی تعداد 70 ہزار 937 ہو چکی ہے، جبکہ زخمیوں کی تعداد ایک لاکھ 71 ہزار 192 تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں موسم کی خراب صورتحال کے خطرناک اثرات کا بھی ذکر کیا گیا ہے، جس کے مطابق ایک رہائشی عمارت پہلے سے متاثرہ ہونے کے باعث حالیہ بارشوں کے بعد گر گئی، جس کے نتیجے میں مزید 4 فلسطینی شہری شہید ہو گئے۔ اس طرح عمارتیں گرنے سے شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 15 ہو گئی ہے۔
آپ کا تبصرہ