اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، ہندوستانی میڈیا ذرائع کی رپورٹ کے مطابق سماجی کارکن اور کولکاتا کے میئر فرہاد حکیم کی بیٹی پریہ درشنی نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی نقاب کھینچے جانے والی حرکت کے خلاف ایک بڑے مشعل جلوس کی قیادت کی۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کی شام کو ہزاروں خواتین نے "ہاتھ اٹھاؤ" کے نعرے لگاتے ہوئے کولکاتا کے پارک سرکس میدان سے گریہاٹ تک جلوس نکالا۔ اس موقع پر پریہ درشنی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ "عورت کی بے عزتی کرنا ہندوستان کی بے عزتی کرنا ہے۔ اسے کسی بھی طرح قبول نہیں کیا جا سکتا، ایک مرد ایسی گندی ذہنیت کا حامل کیسے ہو سکتا ہے؟" اس جلوس میں بلا تفریق مذہب و دین و عقیدہ خواتین نے حصہ لیا۔
پریہ درشنی کا کہنا تھا کہ "جب میں نے پہلی بار سوشل میڈیا پر ویڈیو دیکھی تو میں نے سوچا کہ یہ ضرور اے آئی سے تیار کردہ ویڈیو ہے۔ کیونکہ یہ میرے تصور سے باہر ہے کہ ایک وزیر اعلیٰ، ایک مرد، ایسی ذہنیت کا حامل ہو سکتا ہے کہ وہ کسی عوامی پلیٹ فارم پر عورت کا پردہ یا گھونگھٹ اتار دے۔"
پریہ درشنی نے اس واقعے کے بعد مرکزی حکومت کی خاموشی پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "اس واقعے کے بعد بھی مجھے مرکزی حکومت کی طرف سے کوئی ردعمل نظر نہیں آرہا ہے۔ پڑوسی ریاستوں میں خواتین کے لباس کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔ عوام کے ووٹوں سے اقتدار میں آنے والے لوگ اگر ایسی ذہنیت رکھتے ہیں تو پھر یہ بہت ہی خوفناک ہے۔"
انہوں نے مزید کہا کہ "اگر آپ کسی لڑکی کی عزت نہیں کر سکتے تو لڑکیاں جانتی ہیں کہ اس کی عزت کیسے کروانی ہے۔"
دریں اثنا کولکاتا کے میئر فرہاد حکیم نے بھی نقاب کھینچے جانے والے واقعے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ میئر فرہاد حکیم نے کہا کہ "جنت با ایمان افراد کے لیے ہے، جہنم بے ایمانوں کے لیے ہے، جن پر ہمیں فخر ہے ان کی توہین کرنا ہندوستان کی توہین ہے۔"
آپ کا تبصرہ