اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، شعبے کے ذمہ دار شیخ خلیل العلیاوی نے بتایا کہ صوبۂ نینویٰ کے ضلع تلعفر میں منعقد ہونے والے اس جشن میں غیر معمولی شرکت دیکھنے میں آئی، جہاں چھبیس مختلف اسکولوں سے تعلق رکھنے والی ایک ہزار سے زائد طالبات نے شرکت کی۔ اس تربیتی و تعلیمی تقریب کا مقصد طالبات میں سنِ تکلیف کے آغاز کے ساتھ دینی و اخلاقی شعور کو فروغ دینا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بابرکت موقع پر بچیوں کو حضرت سیدہ فاطمہ الزہراءؑ کے بلند مقام و مرتبے اور آپؑ کی سیرتِ مبارکہ سے آگاہ کیا گیا، نیز نیک اعمال کی اہمیت پر زور دیا گیا جو ایک باشعور اور صالح نسل کی تعمیر میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ طالبات کو سنِ تکلیف کے ابتدائی مرحلے میں سیدۂ کائناتؑ کے حجاب اور عفت کی پیروی کی ترغیب بھی دی گئی۔
انہوں نے بتایا کہ جشن کے دوران ڈائریکٹر تعلیم تلعفر نے خصوصی خطاب کیا، جس میں انہوں نے حرم امام حسینؑ کی جانب سے تعلیمی و تربیتی میدان میں خصوصی توجہ پر شکریہ ادا کیا اور موصل کے شعبۂ سرگرمیاتِ فکری و ثقافتی کی کاوشوں کو سراہا۔ اس موقع پر ضلع تلعفر کے ممتاز علمائے کرام اور تعلیمی ماہرین کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ پروگرام میں متنوع فقرات شامل تھیں، جن میں کم عمر بچیوں کی جانب سے پیش کی گئی نعتیہ و انشادی کاوشیں اور ہدفی و اصلاحی پیغامات پر مبنی اسٹیج ڈرامے شامل تھے، جن میں طالبات نے شرکت کر کے ان دینی و تربیتی اقدار کی بھرپور عکاسی کی جنہیں یہ جشن فروغ دینا چاہتا ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ جشن کا اختتام طالبات میں حرم امام حسینؑ کی جانب سے سنِ تکلیف میں داخلے کی مناسبت سے تحائف تقسیم کر کے کیا گیا، نیز محکمۂ تعلیم تلعفر، متعلقہ تدریسی عملے اور مؤسسۂ انوارِ تلعفر کے کارکنان کو بھی جشن کی کامیابی میں ان کی خدمات کے اعتراف میں اعزازی شیلڈز پیش کی گئیں
آپ کا تبصرہ