اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، علامہ مقصود علی ڈومکی نے اپنے بیان میں کہا کہ سندھ کے کئی اضلاع، خصوصاً شکارپور، کشمور، گھوٹکی اور جیکب آباد، برسوں سے ڈاکوؤں اور جرائم پیشہ گروہوں کے شدید اثر میں رہے ہیں۔ چوری، ڈکیتی، راہزنی اور اغوا برائے تاوان کی وارداتیں اتنی بڑھ گئی ہیں کہ شہری خود کو غیر محفوظ محسوس کرنے لگے ہیں۔ ڈاکو نہ صرف عام شہریوں بلکہ پولیس کے بہادر جوانوں کو بھی نشانہ بناتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ شکارپور پولیس نے جس دلیری کے ساتھ بدنام زمانہ شیخ گینگ کے ڈاکوؤں کا مقابلہ کیا اور انہیں گولیوں کا نشانہ بنایا، وہ قابلِ تعریف ہے۔ ڈی ایس پی پارس بکرانی اور ڈی ایس پی ظہور احمد سومرو کی شجاعت، جرات اور فرض شناسی کو سلام پیش کرتے ہیں، جنہوں نے عوام کے تحفظ کی شاندار مثال قائم کی۔
علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سندھ میں جرائم پیشہ عناصر کے بڑھتے نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مربوط اور مؤثر کارروائیاں بہت اہم ہیں۔ ایسے آپریشنز سے امن و امان بہتر ہوگا اور عوام کا ریاستی اداروں پر اعتماد مضبوط ہوگا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ پولیس اور رینجرز ڈاکوؤں کے مکمل خاتمے تک آپریشن جاری رکھیں۔
آخر میں انہوں نے زخمی پولیس اہلکاروں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی اور کہا کہ اللہ تعالیٰ انہیں مکمل اور فوری شفا عطا فرمائے اور سندھ کی سرزمین کو ڈاکوؤں اور سماج دشمن عناصر سے محفوظ رکھے۔
آپ کا تبصرہ