9 دسمبر 2025 - 15:42
اقوام متحدہ: افغانستان کی نصف آبادی 2026 میں بھی ہنگامی انسانی امداد کی محتاج ہوگی

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں بھوک، قحط اور اقتصادی زوال کی سنگین صورتحال برقرار ہے، اور آئندہ سال بھی لاکھوں افراد جان کے خطرے سے دوچار رہیں گے۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے ادارے اوچا نے اپنی تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ سال 2026 میں افغانستان کے تقریباً 2 کروڑ 19 لاکھ افراد یعنی 45 فیصد آبادی کو فوری انسانی امداد درکار ہوگی۔ رپورٹ کے مطابق ملک میں 17.4 ملین افراد شدید غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں، جن میں سے 5.2 ملین افراد قحط کے دہانے پر پہنچ چکے ہیں۔

اوچا نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث مسلسل خشک سالی نے 12 صوبوں کو سخت متاثر کیا ہے اور 3.4 ملین افراد اس کے اثرات جھیل رہے ہیں۔ خواتین اور بچیوں کی تعلیم، کام اور آزادی پر طالبان کی پابندیوں نے خطرات بڑھا دیے ہیں جبکہ بچوں کی جبری مشقت اور زبردستی شادیاں تشویشناک سطح تک پہنچ چکی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بارودی سرنگوں اور جنگی باقیات کے دھماکوں میں ہر ماہ اوسطاً 50 افراد ہلاک یا زخمی ہو رہے ہیں۔ ایران اور پاکستان سے 25 لاکھ سے زائد افغان پناہ گزینوں کی واپسی سے ملک میں روزگار، رہائش اور بنیادی سہولیات پر اضافی دباؤ بڑھ گیا ہے۔

اقوام متحدہ نے سال 2026 کے لیے 1.72 ارب ڈالر کی امداد کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ امداد کا بڑا حصہ خوراک، علاج، صاف پانی، پناہ گاہ اور فوری نقد معاونت پر خرچ کیا جائے گا۔ ادارے نے خبردار کیا ہے کہ اگر عالمی امداد میں تاخیر ہوئی تو بچوں، خواتین اور ضعیف افراد میں بھوک اور امراض سے اموات میں خطرناک اضافہ ہوسکتا ہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha