اہلِ بیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق یورپی یونین کے افغانستان دفتر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک بیان جاری کیا جس میں کہا گیا کہ وہ خواتین کو طبی تعلیم حاصل کرنے اور صحت کے شعبے میں ماہر بننے کی حمایت کرتا ہے۔
دفتر نے منگل کو خواتین کے خلاف تشدد کے خلاف ایک مہم کے دوران کہا کہ یورپی یونین افغانستان میں صحت کی خدمات کی فراہمی کو سپورٹ کرتا ہے تاکہ خواتین، لڑکیاں اور مائیں بنیادی طبی سہولیات تک رسائی حاصل کر سکیں۔
بیان میں زور دیا گیا کہ یہ اقدامات "تشدد کے خاتمے اور ہر کسی کے لیے محفوظ طبی خدمات کی ضمانت" کے لیے ضروری ہیں۔
تعلیمی پابندیوں کا صحت کے شعبے پر اثر
طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد چھٹی جماعت سے زیادہ تعلیم پر خواتین اور لڑکیوں پر مکمل پابندی عائد کی گئی، جس کے نتیجے میں افغانستان میں طبی شعبے میں خواتین کی کمی شدید ہو گئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پچھلے چار سال میں افغانستان کی یونیورسٹیوں سے کوئی بھی خاتون ڈاکٹر فارغ التحصیل نہیں ہوئی ہے۔
یہ بحران اس وقت جاری ہے جب افغانستان دنیا میں خواتین اور ماؤں کی اموات کی بلند ترین شرحوں میں سے ایک کا سامنا کر رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ