اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، مقبوضہ غربِ اردن (کرانہ باختری) میں آج ہونے والی ایک شہادت طلبانہ کارروائی کے بعد اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملہ آوروں کی گاڑی سے دھماکا خیز مواد برآمد ہوا ہے۔
یہ کارروائی بیت لحم کے جنوبی علاقے گوش عتصیون چوک میں اس وقت انجام پائی جب دو فلسطینی نوجوانوں نے مبینہ طور پر چاقو کے وار اور گاڑی چڑھا کر اسرائیلی اہداف کو نشانہ بنایا۔
اسرائیلی فوج کے مطابق کارروائی میں فائرنگ شامل نہیں تھی بلکہ حملہ ’’سلاحِ سرد‘‘ (چاقو) اور گاڑی کی ٹکر سے انجام دیا گیا۔
فوجی بیان میں مزید بتایا گیا ہے کہ دونوں فلسطینی مجاہد مقام پر شہید ہو گئے، جب کہ کارروائی کے بعد اسرائیلی فورسز نے پورے علاقے میں وسیع سرچ آپریشن شروع کر دیا اور جنوبی بیت لحم کے متعدد فلسطینی دیہات کا محاصرہ کر لیا ہے۔
صہیونی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ حملہ آوروں کی گاڑی میں دھماکا خیز مواد ملنے کے بعد بم ڈسپوزل ٹیم کو بھی موقع پر بھیجا گیا ہے۔
علاقائی ذرائع کے مطابق اس کارروائی میں 8 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں جبکہ بعض رپورٹس میں ایک صہیونی کے ہلاکت کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ کارروائی انجام دینے والے دو فلسطینیوں میں سے ایک کا تعلق شہر الخلیل اور دوسرے کا تعلق بیت اُمر نامی قصبے سے ہے، جو شمالی الخلیل میں واقع ہے۔
یہ علاقہ گزشتہ کئی دنوں سے صہیونی قبضہ کاروں کے شدید حملوں اور فلسطینی املاک کو نذرِ آتش کرنے کی وارداتوں کا شکار تھا۔
جهاد اسلامی کی ردعمل:
فلسطینی مزاحمتی تنظیم جهاد اسلامی نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے گوش عتصیون میں انجام پانے والی اس ’’قہرمانہ کارروائی‘‘ کو سراہا اور دونوں شہید مجاہدین کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
جهاد اسلامی نے کہا کہ یہ کارروائی صہیونی آبادکاروں اور اسرائیلی فوج کی بڑھتی ہوئی جارحیت کا براہِ راست ردعمل ہے، اور فلسطینی عوام اپنے خلاف ہونے والے جرائم پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔
تنظیم کے مطابق فلسطینی مزاحمت اپنے عوام کے دفاع کے لیے ہر دستیاب ذریعہ استعمال کرے گی۔
آپ کا تبصرہ