نیتن یاہو ایک دہشت گرد ہے:فرانسیسی رکن پارلیمنٹ
اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق، فرانس کی پارلیمنٹ کے رکن تھومس پورتس نے اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہیں دہشت گرد قرار دیا ہے۔
قطری نیوز چینل الجزیرہ کے مطابق، تھومس پورتس نے ایک بیان میں کہا کہ نیتن یاہو، جو خود کو اسرائیل کا محافظ کہتا ہے، دراصل غزہ پر بمباری کر کے ہزاروں بے گناہ فلسطینیوں کی جانیں لے رہا ہے۔ انہوں نے لکھا:نیتن یاہو دہشت گرد ہے۔ اُس نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کو بمباری سے نیست و نابود کرے گا اور یہ سب کچھ نسل کشی کو جاری رکھنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب دنیا اپنی نگاہیں دوسری طرف موڑ رہی ہے، ہم اس قتلِ عام کے شریک نہیں بنیں گے۔
یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نیتن یاہو نے کریات گات میں امریکی مبصرین کے مرکز کے دورے کے دوران کہا کہ غزہ اب اسرائیل کے لیے خطرہ نہیں رہا اور وہ حماس کو زانو پر لانے میں کامیاب ہوں گے۔نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ امریکہ کے ساتھ اُن کی بات چیت کے نتائج دنیا کو حیران کر دیں گے۔
دوسری جانب، اسرائیلی افواج نے منگل کی رات ایک بار پھر غزہ کے مختلف علاقوں پر شدید بمباری کی، جس میں فلسطینی وزارتِ صحت کے مطابق 100 سے زائد افراد، بشمول 46 بچے، شہید ہوئے۔
وزارت کے مطابق یہ حملے 10 اکتوبر کو طے شدہ جنگ بندی کی واضح خلاف ورزی ہیں۔ تازہ فضائی حملوں میں 253 افراد زخمی بھی ہوئے، جن میں 78 بچے اور 84 خواتین شامل ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق، جنگ بندی کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 211 فلسطینی شہید اور 597 زخمی ہو چکے ہیں۔
اگرچہ اسرائیلی فوج نے بدھ کی صبح اعلان کیا کہ سیاسی قیادت کی ہدایت پر جنگ بندی دوبارہ بحال کر دی گئی ہے، لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں، اور غزہ پر بمباری بدستور جاری ہے۔
آپ کا تبصرہ