21 اکتوبر 2025 - 10:37
مآخذ: ابنا
تحریک طالبان پاکستان (TTP) سے کسی بھی صورت میں مذاکرات نہیں ہوں گے:خواجہ محمد آصف

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا دوٹوک مؤقف ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (TTP) سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی "سرخ لکیر" ہے اور اس پر کوئی لچک نہیں برتی جائے گی۔

اہل بیت نیوز ایجنسی ابنا کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے واضح کیا ہے کہ حکومت کا دوٹوک مؤقف ہے کہ تحریک طالبان پاکستان (TTP) سے کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی "سرخ لکیر" ہے اور اس پر کوئی لچک نہیں برتی جائے گی۔

منگل کو جیو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان صرف افغان طالبان سے بات چیت کر رہا ہے، جن سے دوحہ میں ہونے والے معاہدے کے تحت یہ مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ پاکستان میں سرگرم دہشت گرد عناصر کے خلاف مؤثر اقدامات کریں۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور ہفتہ 25 اکتوبر سے استنبول میں شروع ہوگا، جو پیر 27 اکتوبر تک جاری رہے گا۔ ان مذاکرات کا مقصد دوحہ معاہدے پر عملدرآمد کے لیے ایک واضح لائحہ عمل طے کرنا ہے۔

وزیر دفاع نے کہا کہ ترکی اور قطر کا طالبان پر اثر و رسوخ ہے اور انہیں ان مذاکرات میں ضامن کی حیثیت حاصل ہے۔ اگر کوئی فریق معاہدے کی خلاف ورزی کرتا ہے تو ضامن ممالک کو باقاعدہ طور پر مطلع کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور قطر اور ترکی کی ثالثی میں دوحہ میں ہوا تھا، جس میں دونوں فریقین نے فوری جنگ بندی اور سرحدی کشیدگی کے خاتمے پر اتفاق کیا تھا۔ مذاکرات میں یہ طے پایا تھا کہ امن و امان کے قیام اور مستقل استحکام کے لیے مشترکہ طریقہ کار وضع کیا جائے گا۔

قطر کی وزارت خارجہ کے مطابق، دونوں فریقین اس بات پر بھی متفق ہوئے تھے کہ آئندہ دنوں میں فالو اپ اجلاس منعقد کیے جائیں گے تاکہ جنگ بندی کے نفاذ کو یقینی، قابلِ اعتماد اور پائیدار بنایا جا سکے، جس سے پاکستان اور افغانستان دونوں میں امن قائم ہو۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha