12 اکتوبر 2025 - 09:49
مآخذ: ابنا
بھارت میں مسلم آبادی پر ہوم منسٹر کے متنازع بیان کی کانگریس نے کی مذمت

بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت انڈین نیشنل کانگریس (INC) کے سینئر رہنما پون کھیڑا نے بھارتی ہوم منسٹر امت شاہ کے حالیہ متنازعہ بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جن میں انہوں نے ملک میں مسلم آبادی کی بڑھوتری کو غیر قانونی سرحدی دراندازی قرار دیا تھا۔

اہل بیت (ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق،بھارت کی مرکزی اپوزیشن جماعت انڈین نیشنل کانگریس (INC) کے سینئر رہنما پون کھیڑا نے بھارتی ہوم منسٹر امت شاہ کے حالیہ متنازعہ بیانات کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے، جن میں انہوں نے ملک میں مسلم آبادی کی بڑھوتری کو غیر قانونی سرحدی دراندازی قرار دیا تھا۔

کانگریس رہنما نے امت شاہ کے اس بیان کو ہندو مسلم کشیدگی کو ہوا دینے کی سازش" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ انتخابی مہم سے پہلے ووٹروں کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنے کی ایک مکروہ حکمت عملی ہے۔ پون کھیڑا نے سوال اٹھایا کہ اگر امت شاہ واقعی مسلمانوں کی آبادی میں اضافے کو غیر قانونی دراندازی سے جوڑتے ہیں تو وہ گزشتہ گیارہ سالوں میں حکومت میں ہوتے ہوئے اس مسئلے کو کیوں نظر انداز کرتے رہے۔

انہوں نے سوشل میڈیا پر لکھا امت شاہ نے مسلم آبادی میں اضافے کو 'مسلم دراندازی' قرار دیا، تو سوال پیدا ہوتا ہے کہ گزشتہ گیارہ سالوں میں ہوم منسٹر کیا کر رہے تھے؟

امت شاہ نے دہلی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت میں مسلم آبادی میں 24.6 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ہندو آبادی میں 4.5 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے اس تبدیلی کو پیدائشی شرح سے نہیں بلکہ غیر قانونی سرحدی دراندازی کی وجہ قرار دیا۔

امت شاہ نے مزید کہا کہ "درانداز اور پناہ گزین میں فرق ہے اور انہوں نے مسلم ووٹ کو غیر ملکی طاقتوں سے جوڑتے ہوئے کہا کہ "ووٹ دینے کا حق صرف بھارتی شہریوں کو ہونا چاہیے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ مودی حکومت اور بی جے پی کی ہندوتوا پالیسی نے گزشتہ کچھ عرصے میں مسلمانوں کے خلاف تشدد میں اضافہ کیا ہے اور بی جے پی کے کئی رہنما اور حامی بھی متنازعہ اور انتہا پسندانہ بیانات دیتے رہے ہیں۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha