اہلبیت(ع) نیوز ایجنسی ابنا کے مطابق، بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے سربراہ رافائل گروسی نے ایرانی سائنسدانوں کے قتل پر ایک اور متنازع بیان دیتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ ان کے دائرۂ کار میں نہیں آتا۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ایران کے ایٹمی پروگرام کے حوالے سے ان کی سب سے بڑی مشکلات میں سے ایک ایرانی ایٹمی تنصیبات تک براہِ راست رسائی حاصل کرنا ہے۔ گروسی کے مطابق بعض اوقات جسمانی رسائی ممکن نہیں رہتی اور اس سلسلے میں ایران کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرنا پڑتی ہے۔
گروسی کے اس تازہ بیان نے ایران میں غصہ بھڑکا دیا ہے۔ ایرانی سوشل میڈیا صارفین نے ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ گروسی کی ذمہ داریاں محض سیاسی رپورٹیں بنانے تک محدود ہو گئی ہیں اور ان کی سابقہ رپورٹس نے اسرائیل و امریکا کو ایران کے خلاف جھوٹے بہانے فراہم کیے ہیں۔ صارفین کا کہنا تھا کہ جو شخص پہلے اسرائیل کے لیے جاسوسی کر چکا ہو، اس سے یہ توقع رکھنا فضول ہے کہ وہ صیہونی ریاست اور امریکا کی جنون خیز کارروائیوں کی مذمت کرے گا۔
آپ کا تبصرہ