بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ہولیرن نے لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متحدہ کے صدر نے ہفتے کے روز اسکاٹ لینڈ میں گولف کھیل کر وقت گذارا؛ تاہم، اگرچہ 79 سالہ صدر ٹرمپ کی جڑیں اسکاٹ لینڈ میں ہی ہیں، لیکن انہیں ہفتے کے روز اسکاٹش کے عوام کی طرف سے ایک واضح "انتباہ" موصول ہؤا۔ لگتا ہے کہ اسکاٹ کے لینڈ اس ملک میں ان کی موجودگی کو پسند نہیں کرتے۔
صدر ٹرمپ اور ان کے بیٹے ایرک نے برطانیہ میں امریکی سفیر وارن اسٹیفنز کے ساتھ تاریخی ٹرمپ ٹرنبری کورس پر گولف کھیلا۔ تاہم، ان کے گولف کھیلنے کے دوران درجنوں مظاہرین نے وہاں پہنچ کر انہیں وہاں سے دور رہنے کا انتباہ دیا۔
امکان ہے کہ صدر ٹرمپ پر تنقید کا کوئی اثر نہ ہو، لیکن اسکاٹ لینڈ کے بہت سے لوگوں نے انہیں ایک واضح پیغام دے دیا ہے۔
اسکاٹش مظاہرین کے جذبات
"میں صرف کھڑے ہو کر کچھ نہ کرتا رہتا" ایک مظاہرین نے سی بی ایس نیوز کو بتایا۔ رپورٹ کے مطابق اس نے ایک گتے کا بورڈ اٹھا رکھا تھا جس پر لکھا تھا "ہم فاشسٹوں سے مذاکرات نہیں کرتے"۔ اس نے کہا "یہاں کے بہت سے لوگ ان سے نفرت کرتے ہیں۔ ہم منقسم نہیں ہیں۔ نہ ہی مذہب، نسل یا سیاسی وابستگی ہمیں تقسیم کرتی ہے، ہم صرف ایک ساتھ یہاں ہیں کیونکہ ہم ان سے نفرت کرتے ہیں"۔
مظاہرین میں شامل ایک خاتون نے سی بی ایس نیوز کو بتایا، "مجھے نہیں لگتا کہ میں صرف کھڑی رہوں گی اور کچھ نہیں کر سکوں گی"؛ اس کے پاس گتے کا پلے کارڈ تھا تھا جس پر لکھا تھا "ہم فاشسٹوں کے ساتھ مذاکرات نہیں کرتے۔" انھوں نے کہا "یہاں بہت سے لوگ ٹرمپ سے نفرت کرتے ہیں۔ ہم منقسم نہیں ہیں۔ ہم مذہب، نسل یا سیاسی وفاداری کی بنیاد پر منقسم نہیں ہوئے، ہم یہاں صرف اس لئے اکٹھے ہوئے ہیں کہ ہم اس سے نفرت کرتے ہیں۔"
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ