بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب اور سفیر علی بحرینی نے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ امریکہ اور صہیونی ریاست کی جارحیت میں 630 ایرانی شہید ہوئے جن میں درجنوں خواتین اور بچے شامل ہیں۔
انھوں نے کہا کہ غاصب صہیونی ریاست نے امریکہ کی براہ راست حمایت سے، ایران کے غیر فوجی بنیادی ڈھانچوں، طبی مراکز، رہائشی علاقوں یہاں تک کہ پر امن ایٹمی تنصیبات پر حملہ کیا۔
علی بحرینی نے کھلی صہیونی جارحیت پر بعض یورپی ملکوں کی خاموشی اور بعض کی جانب سے صہیونی ریاست کی عملی حمایت کو کھلی قانون شکنی قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے سفیر نے اقوام متحدہ کے منشور کی دفعہ 51 کا حوالہ دیتے ہوئے ایران کے حق دفاع پر زور دیا۔
انھوں نے کہا کہ ہم صہیونی ریاست کی جارحیت کی مزآحمت کریں گے اور اپنے عوام نیز اقتدار اعلی کے دفاع کے لئے کسی ملک یا ادارے کا انتظار نہیں کریں گے۔
علی بحرینی نے ان ملکوں کی قدردانی کی جنہوں نے بین الاقوامی اصولوں کا پاس رکھتے ہوئے بیانات جاری کرکے ایران کے خلاف امریکہ اور صہیونی حکومت کے غیر قانونی حملوں کی مذمت کی ہے۔
انھوں نے علاقے اور فلسطین میں صہیونی ریاست کے جرائم کے مقابلے میں انسانی حقوق کونسل کو ناکارہ قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ صہیونی ریاست کے جنگی جرائم میں اس کے حامی ملکوں کے کردار کی تحقیقات کے لئے ایک کمیشن تشکیل دیا جائے۔
اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب اور سفیر علی بحرینی نے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سے مطالبہ کیا کہ ایران کے خلاف جارحیت کرنے والوں کی مذمت کے حوالے سے دو ٹوک موقف اپنانے نیز امن عالم کے لئے اسرائيلی دھمکیوں، نیز غیر فوجیوں کی زندگی خطرے میں ڈالنے کے اس کے جرم کے لئے امریکہ سے جواب طلب کیا جائے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ