اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں وفاقی وزیر مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے کہا کہ غیر سرکاری رویت ہلال کمیٹی کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر شرعی ہے.مفتی نعیم نے پشاور میں عید منانے کے فیصلے کی توثیق کرتے ہو ئے کہا ہے کہ روئیت ہلال کمیٹی نے رمضان کی ابتداء ایک دن بعد کی تھی لہذا قوم ایک روضہ قضا رکھے ۔اے آر وائی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے تحقیق کی ہے اور تحقیق کے بعد یہ بات ثابت ہو گئی ہے کہ سرحد حکومت کا بروز اتوار عید منانے کا فیصلہ درست تھا ۔مفتی منیب الررحمان نے کہا کہ مفتی نعیم مفتی پاکستان نہیں ہیں لیذا ان کا فیصلہ درست نہیں ہے نہ ہی ان کی بات مانی جا سکتی ہے ان کے بیان کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ رویت ہلال ان کے پاس قوم کی امانت ہے اور وہ اس میں کسی کو خیانت کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں ہر ایک کو فتوی دینے کا شوق ہے لوگ ایسے فتوے دیتے رہتے ہیں ان کی کوئی شرعی حیثیت نہیں ہے ۔پاکستان پیپلزپارٹی کے سیکرٹری اطلاعات فوزیہ وہاب نے کہا ہے کہ پشاور میں آج عید کےفیصلے نےقوم کو متحد کرنے کے بجائےتفرقہ پیدا کردیا ہے۔ فوزیہ وہاب نے غرباء اور مساکین میں راشن تقسیم کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے 1974 میں ایک ہی دن رمضان اور عید کے لئے رویت ہلال کمیٹی قائم کی تھی۔انکا کہنا تھا کہ عوامی حکومت اس حوالے سے کوئی حل نکالنے کی کوشش کریگی۔
15 جون 2009 - 19:30
News ID: 167599
وفاقی مذہبی امور حامد سعید کاظمی نے نجی رویت ہلال کمیٹیوں کو غیر قانونی اور غیر شرعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں عید منائی جا ئے۔