15 جون 2009 - 19:30

برطانوی پارلیمان کے نمائندے نے حکومت سے ایم آئی 5 میں القاعدہ کے نفوذ پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے تحقیق کا مطالبہ کیا ہے۔

دہشتگردی سے نمٹنے کی ایک ذیلی کمیٹی کے سربراہ پیٹرک مرسر کا کہنا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ ایم آئی فائیو میں بھرتی کیے گئے چھ اہلکاروں کو برخاست کردیا گیا ہے۔ یہ اقدام ان چھ افراد کے ماضی کے بارے میں پائی جانے والی تشویش کی بنیاد پر اٹھایا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ دو افراد مبینہ طور پر ماضی میں القاعدہ تربیتی کیمپوں میں شرکت کرچکے ہیں جبکہ دیگر چار افراد کے ماضی کے بارے میں بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا تھا۔پیٹرک مرسر نے دی ٹیلی گراف کو بتایا کہ نیویارک میں گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد سے حکومت کو سکیورٹی سروسز میں تیزی سے توسیع کرنی چاہیے تھی۔ ’تاہم ایسے اقدامات برطانیہ پر حملہ کیے جانے کے بعد اٹھائے گئے۔ ان کے مطابق حکومت نے جلدبازی سے ہمارے دشمنوں سے فائدہ اٹھایا ہے۔القاعدہ کے ساتھ برطانوی خفیہ ایجنسی کے روابط اور القاعدہ کے نفوذ کے بعد برطانیہ میں سیاسی بحران پیدا ہوگیا ہے۔