22 فروری 2025 - 02:17
دشمن شہدائے مقاومت کا شاندار جنازہ دشمنوں کو حیرت زدہ کرے گی، قانون کی لبنانی پروفیسر + پوسٹر

پروفیسر رولی حمادہ نے کہا: شہید سید حسن نصر اللہ (رضوان اللہ علیہ) کی تشییع جنازہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ مقاومت کو بڑے پیمانے پر عوامی تحریک کے ذریعے مضبوط بنانے کا باعث بنتی ہے، اور یہ بجائے خود حکومت اور مقاومت کے دشمنوں (یعنی امریکیوں اور اسرائیلیوں) کے لئے ایک مضبوط پیغام کا حامل ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، سید الشہدائے مقاومت کے قائدین ـ شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید سید ہاشم صفی الدین ـ کی تشییع جنازہ میں دو روز باقی ہیں، اور دنیا بھر سے مختلف گروہ ـ جن میں ممالک کے سربراہان اور عام عقیدتمند شامل ہیں ـ اپنے آپ کو اس عظیم موقع پر حاضری کے لئے تیار کر رہے ہیں۔

شواہد و قرائن اور مختلف رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ ایک سادہ سی جنازے کی تقریب نہیں ہے، بلکہ حزب اللہ اور مقاومت کے حامیوں کی طرف سے طاقت اور سماجی اور بین الاقوامی اثر و رسوخ کا مظاہرہ بھی ہے جو اندرونی اور بیرونی دوستوں اور دشمنوں کے لئے مختلف پیغامات کا حامل ہے۔

لبنان کی جامعات میں قانون کی پروفیسر محترمہ رولی حمادہ نے اسی حوالے سے اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا: مقاومت کے شہداء کا شاندار جنازہ، آنے والی نسلوں میں عزم و حوصلہ پیدا کرنے کا ایک سنہری موقع ہے کہ وہ ہماری عزت و وقار اور ہماری سرزمین اور ناموس کے تحفظ کے لئے آگے بڑھیں اور اسرائیلی دشمن کے ہاتھوں سے ہماری مقبوضہ سرزمینوں کو آزاد کرا دیں۔

انھوں نے شہید سید حسن نصر اللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کے شاندار انعقاد کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: شہید حسن نصر اللہ (رضوان اللہ علیہ) بہت اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ ایک طرف سے یہ مقاومت کو بڑے پیمانے پر عوامی تحریک کے ذریعے مضبوط بنانے کا باعث بنتی ہے، اور یہ بجائے خود حکومت اور مقاومت کے دشمنوں (امریکیوں اور اسرائیلیوں) کے لئے ایک مضبوط پیغام کا حامل ہے؛ اور اس کا دوسرا پیغام یہ ہے کہ مقاومت باقی ہے، زندہ و پائندہ ہے اور زندہ اور جاوید ہے، اور لبنان کے عوام حزب اللہ کے حامی ہیں، اور حتی کہ حزب اللہ کے قائد کی شہادت کے بعد بھی ان کے اہداف اور مشن کے پابند ہیں۔

اس لبنانی خاتون نے مزید کہا: دوسری طرف سے ان در عظیم الشان شہیدوں کا جنازہ سیاسی پیغامات کا حامل ہے، اور وہ یہ کہ ہم سر تسلیم خم نہیں کریں گے، ہمیں عوامی پشت پناہی حاصل ہے، ہم مضبوط اور طاقتور ہیں اور ہم اپنے ملک کو دشمنوں کے قبضے کے داغ سے آزاد اور پاک کرنے کے لئے لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

انھوں نے کہا: جس انداز سے میں منصوبہ بندیوں کو دیکھ رہی ہوں، اس انداز سے تشییع جنازہ بہت پُر شُکوہ ہوگی اور مقاومت کے شہداء کا شاندار جنازہ، آنے والی نسلوں میں عزم و حوصلہ پیدا کرنے کا ایک سنہری موقع ہے کہ وہ ہماری عزت و وقار اور ہماری سرزمین اور ناموس کے تحفظ کے لئے آگے بڑھیں اور اسرائیلی دشمن کے ہاتھوں سے ہماری مقبوضہ سرزمینوں کو آزاد کرا دیں۔

قانون کی اس خاتون لبنانی پروفیسر نے زور دے کر کہا: محور مقاومت (محاذ مزاحمت) کے سید و سالار، اور سید الشہدائے مقاومت کے جنازے کی تقریب ـ محور مقاومت کی سطح پر بھی، آس پاس کے ماحول کی سطح پر بھی، ـ مقاومت کے حامیوں کے لئے کئی اہم پیغامات کا حامل ہے۔ اہم ترین پیغام یہ ہے کہ ہم اس مشن کو جاری رکھیں گے، اور دشمن اور دشمن کے پجاری اور پَیرو، یقینی طور پر سید المقاومہ کے شاندار جنازے میں شرکت کرنے والے عظیم الشان عوامی اجتماع کو دیکھ کر حیرت زدہ ہونگے؛ یہ اجتماعی ثابت کرکے دکھائے گا کہ ہم اس شرافت مندانہ مقاومت کے اصولوں، اہداف اور مشن پر ثابت قدم ہیں، اور اپنے عہد کے پابند اور وفادار ہیں، کبھی بھی ذلت قبول نہیں کریں گے: " #إنَّا_عَلَی_العَہدِ ؛ ہم اپنے عہد کے پابند ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110