اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا |
گوکہ عیسائی ـ یہودی محاذ مسلمانوں کے خلاف
برسرپیکار ہے مگراسلامی دنیا کی ایک ریاست متحدہ عرب امارات غزہ اور لبنان کے
مظلوم عوام کے قاتلوں کی تفریحگاہ ہے بنا ہؤا ہے، اسی اثنا میں غزاویوں کے قتل عام
سے تھک کر تفریح کے لئے امارات آنے والے فوجی جاسوس ربی "زوی کوگان" (Zvi Kogan) کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا جس کے بعد میڈیا پر بڑی تشہیری مہم
چلائی گئی اور یہاں تک بھی معلوم ہؤا کہ موساد در مغربی ایشیا کے مختلف ممالک میں
اپنے گماشتوں سے کہا کہ مغوی ربی کو دیکھ کر نجات دلائیں اور اگر ممکن نہ ہؤا تو
اس کو گولی مار کر ہلاک کر دیں۔ بہرحال اس شخص کی لاش امارات میں ہی ملی جبکہ
اماراتی اور اسرائیلی ایجنسیاں اسے تلاش کر رہی تھیں، اور عام اندازہ یہی تھا کہ
مذکورہ ایجنسیوں نے خود ہی اس شخص کو ڈھونڈ لیا ہے اور اسے گولی مار کر ہلاک کر دیا
/ امارات نے صہیونی فوجی ربی "زوی کوگان" کے قتل پر اس کے لواحقین کو
تعزیت پیش کی جبکہ 45ہزار فلسطینیوں کے قتل پر اماراتیوں سے اس طرح کا کوئی رد عمل
نہیں دیکھا گیا ہے!
گذشتہ پیر کو رپورٹ ملی تھی کہ تین ازبک شہریوں
کو صہیونی ربی (فوجی جاسوس) کے قتل میں ملوث ہونے کے شبہے میں گرفتار کرکے ان سے
باز پرس کی گئی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز
ایجنسی نے منگل کو اعلان کیا کہ امارات نے صہیونی فوجی ربی "زوی کوگان"
کے قتل پر اس کے لواحقین کو تعزیت پیش کی اور ان سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کی وزارت
خارجہ نے اس قتل میں مبینہ طور پر ملوث افراد کی گرفتاری میں تعاون پر ترکیہ کا
شکریہ بھی ادا کیا۔
واضح رہے کہ صہیونی ربی زوی کوگان، خباد نامی
انتہاپسند یہودی تنظیم کا رکن تھا۔ اس تنظیم نے غزہ میں مظلوم فلسطینی عوام کے قتل
عام میں نمایاں کردار ادا کیا ہے۔
خباد کے رکن صہیونی فوجی ربی کوگان صہیونی ریاست اور عرب ملکوں کے تعلقات کے
استحکام کے مشن پر متحدہ عرب امارات پہنچا تھا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110