اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ
ابنا ـ کے مطابق، اس سے کچھ عرصہ قبل، سنہ 1929ع میں 300 فلسطینی خواتین نے پہلی
بار ایک سیمینار منعقد کرکے قابضین و غاصبین کے خلاف احتجاج کیا اور اپنے احتجاج
کو "عہدنامۂ مذکور" کا نام دیا۔
وہ شہید عز الدین قسام کی
تحریک کے دوران اپنے خاوندوں اور بچوں کو قسام فورسز سے جاملنے کی ترغیب دلاتی تھیں
اور خود بھی گھات لگا کر دشمن پر وار کرتیں، مجاہدین کو اشیائے خورد و نوش پہنچاتی
تھیں، زخمیوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں اور ان کا علاج کرتی تھیں۔
فلسطینی خواتین نے سنہ
1936ع میں پہلی بار مسلحانہ جدوجہد میں براہ راست حصہ لیا اور فاطمہ غزالہ اسی
سال برطانوی جارحین کی گولی لگنے سے جام شہادت نوش کر گئیں۔
اسی سال فلسطینی خواتین نے
برسلز میں قائم "عالمی امن کانفرنس" کو خط لکھ یہودیوں کی فلسطین نقل
مکانی بند کرنے کا مطالبہ کیا اور خود بھی فلسطینی جدوجہد کے حق میں منعقدہ عرب
ممالک کی کانفرنسوں میں شرکت کرکے اپنے سیاسی کردار کو تقویت پہنچاتی رہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔
110
