27 ستمبر 2024 - 17:43
بیروت پر صہیونی ریاست کی شدید بمباری، حزب اللہ کا مرکزی ہیڈکوارٹر نشانے پر + ویڈیوز

غاصب صہیونی ریاست نے جمعہ کی شام کو بیروت کے علاقے ضاحیہ کے رہائشی محلے ـ حارہ حریک ـ پر شدید بمباری کی اور دعوی کیا کہ ان حملوں کا نشانہ حزب اللہ کا مرکزی کمانڈ ہیڈکوارٹر تھا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، المیادین کے نامہ نگار نے بتایا کہ صہیونی طیاروں نے بیروت کے علاقے ضاحیہ کے محلے "حارہ حریک" پر شدید بمباری کی ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق، اس حملے میں چھ رہائشی عمارتیں پوری طرح ویران ہو گئی ہیں۔

صہیونی ریڈيونے کہا کہ صہیونیوں ایک ایف-35 طیاروں نے بیروت کے جنوبی ضآحیہ کو بنکر بسٹر بموں کا نشانہ بنایا ہے۔

صہیونی ٹی وی چینل 12 نے اپنی موصولہ رپورٹ کے حوالے سے کہا کہ بیروت پر شدید بمباری ہوئی ہے اور لگتا ہے کہ ان حملوں ميں ایک اہم شخصیت کو قتل کر دیا گیا ہے۔

فلسطینی خبرایجنسی "سمانیوز" نے رپورٹ دی ہے کہ غاصب صہیونی ریاست کی فضائیہ ضاحیہ پر 10 مرتبہ بمباری کی ہے۔

ادھر صہیونی فوج کے ترجمان ڈينئل ہگاری نے دعوی کیا ہے کہ ضاحیہ کے مرکز میں واقع عمارتوں کے زیر زمین منزلوں میں حزب اللہ کے مرکزی ہیڈکوارٹو پر بمباری کی ہے اور بمباری کے نتائج جاننے کے بعد ان کا باقاعدہ اعلان کیا جائے گا۔ اب تک اندرونی محاذ کی کمانڈ کے احکامات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، احتیاط کا دامن پکڑے رہنا چاہئے احکامات میں تبدیلی آئے گی تو اس کا اعلان کیا جائے گا۔

ادھر کچھ صہیونی ذرائع نے ضاحیہ کے خلاف جارحانہ کاروائی کی ناکامی کا اعتراف کیا ہے؛ اور کہا ہے کہ تل ابیب نے امریکہ کو بیروت پر حملے کی پیشگی اطلاع دی تھی!

لبنانی ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ بیروت میں صہیونیوں کے مسلسل حملوں کی وجہ سے کئی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں اور اب تک بڑی تعداد میں لبنانی شہریوں کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔

صہیونی صحافی امیر بوخبوط نے ان حملوں کے بارے میں کہا: یہ حملہ، 2006 کے بعد بیروت پر ہونے والا سب سے بڑا حملہ تھا اور ماضی میں ـ عمارتوں سے اٹھنے والا دھؤیں اور صہیونیوں کی طرف سے مسلسل حملوں پر اصرار، ـ کی مثال نہیں ملتی۔

ایک صہیونی صحافی آلموگ بوکر نے کہا: ان حملوں کا نشانہ حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ تھے۔ تاہم جیسا کہ کچھ صہیونی ذرائع نے اعلان کیا صہیونی ریاست اپنے اس مقصد کے حصول میں ناکام رہی ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔

110