17 ستمبر 2024 - 08:01
غزہ میں طویل جنگ کی تیاری کر چکے ہیں، آپ کے ساتھ مل کر دشمن کے سیاسی عزم کو توڑ دیں گے۔ یحییٰ سنوار

ہماری قوم غزہ کی پٹی میں ایک دوہری صورت حال سے گذر رہی ہے، ایک طرف سے نازی جارحیت، نسل کشی، محاصرے اور بھوک مسلط کرنے کے صہیونی اقدامات سے پیدا ہونے والے دکھ اور درد و رنج کی کیفیت ہے جو ملت فلسطین کے لئے امت مسلمہ کے تمام طبقوں کی ہمہ جہت حمایت کا تقاضا کرتی ہے اور دوسری طرف سے بہادر مقاومت ہے جس کا پرچم القسام بریگیڈز نے سنبھالا ہؤا ہے۔ [۔۔۔]

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد حماس کی قیادت سنبھالنے والے فلسطینی مجاہد یحییٰ سنوار نے یمن کی مقاومتی تحریک انصار اللہ کے قائد سید عبدالملک بدرالدین الحوثی کے نام اپنے خط میں لکھا ہے کہ حماس نے صہیونی دشمن کا سیاسی عزم توڑنے کے لئے اپنے آپ کو طویل جنگ لڑنے کے لیے تیار کرکے رکھا ہے۔

یحییٰ سنوار نے لکھا ہے کہ غزہ، لبنان اور عراق میں محاذ مزاحمت کے ساتھ مل کر دشمن کے سیاسی عزم کو توڑ دے گا۔

انہوں نے مزید لکھا کہ فلسطینی، یمنی، لبنانی اور عراقی مقاومت کی مشترکہ کوششیں غاصب صہیونی دشمن کو توڑ دیں گی اور اس کی شکست کا سبب بنیں گی۔

انھوں نے لکھا ہے: مقاومت [مزاحمت] کا حال اچھا ہے اور دشمن کے اعلانات جھوٹ اور نفسیاتی جنگ کے سوا کچھ نہیں ہیں۔

انھوں نے امت کے تمام طبقوں سے اپیل کی ہے کہ وہ فلسطینی مقاومت اور غزہ کے مظلوموں کی حمایت کے لئے میدان میں آئیں۔

۔۔۔۔

حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کا خط قائد انصار اللہ کے نام کا مکمل متن

بسم الله الرحمن الرحیم

حمد و شکر ہے جہانوں کے خالق و مالک کے لئے، جس نے اپنے مخلص اور پرہیزگار سپاہیوں کی مدد فرمائی اور سلام و صلوات ہو مجاہدین کے قائد اور شریف اور نور ایمان سے منور متقی مؤمنوں کے سپہ سالار [حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ] اور آپ کے خاندان پاک، سچے دوستوں اور مجاہدین اور سرزمین کے مدافعین پر، روز قیامت تک۔ 

اما بعد:

پیارے بھائی جناب سید عبدالملک بدرالدین الحوثی حفظکم اللہ

السلام علیکم و رحمت اللہ و برکاتہ

مجھے خوشی ہے کہ آپ کو حضرت محمد (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے میلاد کے موقع پر خط لکھ رہا ہوں جبکہ ہم ایک دوسرے کے دوش بدوش مبارک طوفان الاقصی کے معرکے سے گذر رہے ہیں جس کا مقصد خطے ـ بالخصوص فلسطین ـ میں صہیونی پراجیکٹ پر کاری ضرب لگانا ہے اور ہم اس معرکے کے ذریعے فلسطین کی آزادی کے سلسلے میں اللہ کے مقدس وعدے کے ابتدائی مراحل کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔ تاکہ اللہ کا یہ کلام عملی صورت اختیار کرے: "فَإِذَا جَاءَ وَعْدُ الْآخِرَةِ لِيَسُوءُوا وُجُوهَكُمْ وَلِيَدْخُلُوا الْمَسْجِدَ كَمَا دَخَلُوهُ أَوَّلَ مَرَّةٍ وَلِيُتَبِّرُوا مَا عَلَوْا تَتْبِيرًا؛ پھر جب (تمہارے ظلم یعنی زکریا اور یحیی کے قتل کے انتقام کا) دوسرا وعدہ آیا (تو ہم، (انتہائی طاقتور اور جنگ کے ماہر بندوں کو تم پر مسلط کریں گے) جو تمہارے چہروں کو بگاڑ دیں گے (اور خوف و بے چارگی کے اثرات کو تمہار چہروں پر بٹھا دیں گے) تاکہ وہ (بیت المقدس کی) مسجد میں داخل پہلی مرتبہ کے داخلے کی طرح داخل ہوجائیں اور وہ جس پر بھی غلبہ پائیں، اس کو بردباد کردیں، بری طرح برباد کرنا"۔

میں چاہتا ہوں کہ ـ خواہ میدان جنگ میں خواہ آپ کے وفود کے ذریعے موصول ہونے والے پیغامات اور خطوط میں آپ کی اظہار کردہ سچی محبت، بھرپور جذبات اور طوفان الاقصی کے دوران آپ کے آہنی عزم و ارادے کا شکریہ ادا کروں۔

عزبز بھائی جناب سید عبدالملک

فلسطین آج صبح طوفان الاقصی میں آپ کی شراکت کے پانچویں مرحلے کے اعلان کے ساتھ نیند سے اٹھا اور اسی حوالے سے میں صہیونی وجود کی گہرائیوں تک آپ کے میزائلوں کی رسائی، اور تمام دفاعی تہہوں اور دفاعی نظامات کو عبور کرنے پر، آپ کو مبارکباد کہتا ہوں اور اعلان کرتا ہوں کہ یہ کاروائی ایک بار پھر معرکہ طوفان الاقصی کے عروج تک پہنچنے اور تل ابیب کے قلب پر اثر گذاری کی انتہا تک پہنچنے کا سبب بنی۔

صہیونی ریاست کا وہم تھا کہ اس کی مسلط کردہ نسل کُشی کی جنگ، جو اس نے ملت فلسطین کے خلاف شروع کر رکھی ہے، اور وہ اقدامات جو اس نے امریکہ اور اپنے دوسرے حلیفوں کے زیر نگرانی محاذ مقاومت کے باہمی رابطوں کو منقطع کرنے کے لئے انجام دیئے ہیں، ملت فلسطین پر صہیونی نازیوں کی فتح و کامیابی کا سبب بنیں گے، لیکن کل صبح آپ کی عظیم کاروائی نے یہ پیغام دشمن کو ارسال کیا کہ مقاومتی رابطوں کی نگرانی کرنے اور انہیں توڑ دینے کے منصوبے ناکام ہو چکے ہیں اور جنگ کا فیصلہ ظلم کے خلاف نبردآزما ہماری اقوام و ملل کے حق میں ہونے کے لئے حامی محاذوں کی کارکردگی بڑھ گئی ہے اور ان کی کاروائیوں کی افادیت میں اضافہ ہؤا ہے۔

اسی حوالے سے میں اپنے دوست اور برادر ملک یمن کے حکام، انصار اللہ یمن کے راہنماؤں، یمن کی پیاری فوج کے بہادروں پر درود و سلام بھیجتا ہوں جنہوں نے اپنی فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کرنے کی غرض سے تخلیقی اقدامات کئے ہیں اور (اپنے میزائلوں اور ڈرون طیاروں کے توسط سے) غاصب ریاست کے زیر قبضہ علاقوں کی گہرائیوں تک رسائی حاصل کر چکے ہيں۔ نیز یمن کی عظیم قوم پر درود و سلام بھیجتا ہوں جو اپنی پوری تاریخ میں ملت فلسطین اور اس کے جائز حقوق سے کبھی بھی دستبردار نہیں ہوئی اور پیارے یمن کے میدانوں نے، معرکۂ طوفان الاقصی کے آغاز سے اب تک، ہر روز اپنے اس رویئے پر عملی طور پر مہر تصدیق ثبت کی ہے۔

عزیز بھائی!

ہماری قوم غزہ کی پٹی میں ایک دوہری صورت حال سے گذر رہی ہے، ایک طرف سے نازی جارحیت، نسل کشی، محاصرے اور بھوک مسلط کرنے کے صہیونی اقدامات سے پیدا ہونے والے دکھ اور درد و رنج کی کیفیت ہے جو ملت فلسطین کے لئے امت مسلمہ کے تمام طبقوں کی ہمہ جہت حمایت کا تقاضا کرتی ہے اور دوسری طرف سے بہادر مقاومت ہے جس کا پرچم القسام بریگیڈز نے سنبھالا ہؤا ہے وہی جنہوں نے پوری طاقت و عظمت کے ساتھ سات اکتوبر کے عدیم المثال معرکے کو سر کیا اور پورے ایک سال کے دوران اپنے دفاعی جنگ کو جاری رکھا ہؤا ہے، اور دشمن کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ اس پر کاری ضربیں لگائی ہیں۔

میں اسی حوالے سے، آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ "مقاومت [مزاحمت] کا حال اچھا ہے اور دشمن کے اعلانات جھوٹ اور نفسیاتی جنگ کے سوا کچھ نہیں ہیں"؛ کیونکہ مقاومت نے اپنے آپ کو ـ سات اکتوبر کو دشمن کا عسکری عزم توڑنے کی طرح اس کا سیاسی عزم کو توڑ دینے کے لئے ـ ایک طویل اور فرسودہ کر دینے والی جنگ کے لئے تیار کر رکھا ہے؛ اور آپ ـ اور لبنان کی بہادر مقاومت نیز عراق کی اسلامی مقاومت ـ کے ساتھ ہمارا باہمی تعاون اس دشمن کے ٹوٹ جانے اور اللہ کی مدد اور قوت سے، اس کو اس سرزمین سے مار بھگانے کی راہ میں اس کی مکمل شکست کا سبب بنے گا۔ "وَيَقُولُونَ مَتَىٰ هُوَ  قُلْ عَسَىٰ أَن يَكُونَ قَرِيبًا؛ اور وہ کہتے ہیں کہ یہ کب ہوگا ؟ کہہ دیجئے کہ شاید وہ قریب ہو"۔

آپ کا بھائی یحیی سنوار

سربراہ، سیاسی بیور، تحریک مقاومت فلسطین ـ حماس

۔۔۔۔۔۔۔

110