7 اگست 2024 - 19:56
یحییٰ سنوار حماس کے سیاسی بیورو کے نئے سربراہ منتخب، مغربی ذرائع کا رد عمل + اخبارات کے تراشے

یحییٰ سنوار کے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ کی حیثیت سے انتخاب پر یورپی اور امریکی ذرائع ابلاغ میں وسیع پیمانے پر رد عمل سامنے آیا اور اس انتخاب کی مختلف جہتوں کا جائزہ لیا گیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، غزہ میں حماس کے سربراہ کو اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد حماس کے پولیٹیکل بیورو کا سربراہ منتخب کیا گیا ہے اور مغربی ذرائع ابلاغ نے اس انتخاب پر وسیع رد عمل ظاہر کرتے ہوئے اس کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس AP

ایسوسی ایٹڈ پریس نے سنوار کو مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر سات اکتوبر 2023ع‍ کے طوفان الاقصیٰ آپریشن کے تحت وسیع  حملوں کا ماسٹر مائنڈ کے طور پر متعارف کرایا اور خیال ظاہر کیا کہ حماس کے نئے قائد کے انتخاب سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ مقاومتی تحریک اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد جنگ جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے۔

ایسویسی ایٹڈ پریس نے مزید لکھا ہے:  اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد سنوار کا حماس کے قائد کے طور پر انتخاب "فلسطینی جہادی تحریک کی طاقت میں ڈرامائی تبدیلی" ہے۔

ایکسیوس Axios

امریکی اخباری ویب گاہ ایکسیوس نے لکھا: حماس نے سات اکتوبر کے [طوفان الاقصیٰ] آپریشن کے معمار کو اپنا نیا قائد منتخب کیا۔

ایکسیوس کے مطابق، سنوار کا حماس کے سربراہ کے طور پر انتخاب فلسطینی سرحدوں کے اندر اور دوسرے علاقوں میں حماس کے مرکزی فیصلہ سازوں میں سے ایک ـ یا واحد فیصلہ ساز ـ کے طور پر ان کی پوزیشن کو مضبوط کرتا ہے۔

اسکائی نیوز Sky News

برطانوی نیوز چینل اسکائی نیوز کی ویب گاہ نے لکھا: سنوار کو ایسے حال میں ہنیہ کے جانشین کے طور پر حماس کا قائد منتخب کیا گیا ہے کہ بعض مبصرین کی رائے میں ان کا موقف ان کے پیشرو [اسماعیل ہنیہ] کے مقابلے میں زیادہ سخت ہے۔

اسکائی نیوز ایک تجزیہ کار نے کہا: وہ ہر روز اسرائیلی اخبارات کا مطالعہ کرتے ہیں؛ وہ اسرائیل کو اس سے کہیں زیادہ سمجھتے اور پہچانتے ہیں، جتنا کہ اسرائیل انہیں متعارف کراتے ہیں۔ انھوں نے سات اکتوبر 2023ع‍ کے آپریشن [طوفان الاقصیٰ] کی قیادت کرکے واضح کیا کہ وہ اسرائیل کو بہتر انداز میں بہکا سکتا ہے اور حیرت میں ڈال سکتا ہے۔

دی گارڈین The Guardian

برطانوی اخبار دی گارڈین نے حماس کے نئے قائد کے انتخاب پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا ہے: سنوار سات اکتوبر کے [طوفان الاقصیٰ] آپریشن کے معمار ہیں۔  اور حماس نے یحییٰ سنوار کو ایسے حال میں اپنے سیاسی بیورو کے سربراہ کے طور پر متعارف کرایا ہے کہ تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے نتیجے میں علاقائی جنگ کا خطرہ ماضی کی نسبت زیادہ بڑھ گیا ہے۔

فرانس-24

فرانسیسی ٹی وی چینل فرانس-24 کی ویب گاہ نے بھی یحییٰ سنوار کے حماس کے سیاسی دفتر کے سربراہ کے طور پر انتخاب کو کوریج دیتے ہوئے دوسرے ذرائع ابلاغ کی طرح شہ سرخی لگائی اور انہیں سات اکتوبر کے [طوفان الاقصیٰ] آپریشن کا ماسٹر مائنڈ قرار دیا اور لکھا: حماس نے سنوار کو حماس کے سیاسی دفتر کا سربراہ منتخب کرکے جارح قوتوں کو واضح پیغام دیا ہے اور وہ یہ ہے کہ "مقاومت [و مزاحمت] کا راستہ جاری ہے"۔  

این بی سی NBC

امریکی چینل این بی سی کی ویب گاہ نے ایک شہ سرخی لگا کر لکھا: "حماس، نے یحییٰ سنوار کو اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد اپنے قائد کے طور پر متعارف کرایا"۔ این بی سی نے مزید لکھا: اسرائیل فوج کے ترجمان آویخائے ادرعی (Avichay Adraee) نے اس رپورٹ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ان کو سات اکتوبر کے [طوفان الاقصیٰ] آپریشن کے کمانڈر قرار دیا اور اس انتخاب کی مذمت کی۔

واشنگٹن ٹائمز Washington times

امریکی اخبار واشنگٹن ٹائمز نے حماس کے قائد اور اعلیٰ مذاکرات کار اور سفارتکار ڈاکٹر شیخ اسماعیل عبدالسلام ہنیہ پر غاصب یہودی ریاست کے دہشت گردانہ حملے اور صہیونیوں ہی کے ہاتھوں ان کے قتل کو یکسر نظر انداز ـ اور امریکہ کی خیرخواہی کا دعویٰ کرتے ہوئے سنوار کے حماس کے قائد کے طور پر انتخاب "مذاکرات کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے" کے مترادف قرار دیا اور لکھا: حماس کا یہ اقدام اشتعال انگیز ہے جو کشیدگی اور تناؤ میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے اور "جنگ بندی تک پہنچنے کی امریکی امیدوں" کو پیچیدہ کر سکتا ہے۔

واشنگٹن پوسٹ Washinton Post

مشہور امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے اس اس انتخاب کو موضوع بنایا ہے اور لکھا ہے: سنوار ایک "زیرک" راہنما اور "سات اکتوبر کے [طوفان الاقصیٰ] آپریشن کے معمار ہیں۔ ان کا نئے قائد کے طور پر انتخاب ـ غزہ میں تعینات مقاومتی تحریکوں اور جماعتوں کی قیادت کرنے کے حوالے سے ـ ان کی پوزیشن کو مستحکم کرے گا۔  

سی این این CNN

امریکی چینل "سی این این" نے سوال اٹھایا ہے کہ "سات اکتوبر کے [طوفان الاقصیٰ] آپریشن کے معمار کا انتخاب جنگ بندی کے لئے ہونے والے مذاکرات کے لئے کیا معنی رکھتا ہے؟"، اور دعویٰ کیا ہے: یحییٰ سنوار دوسروں سے زیادہ سخت موقف رکھتے ہیں، اور ان کا انتخاب جنگ بندی کے حوالے سے عدم اطمینان کا سبب بن سکتا ہے، جبکہ مذاکرات کا سلسلہ پہلے ہی اسماعیل ہنیہ پر اسرائیل کے قاتلانہ حملے کے بعد معطل ہو کر رہ گیا ہے۔

نیویارک ٹائمز NY times

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی یحییٰ سنوار کو حماس کا ـ سات اکتوبر کے [طوفان الاقصیٰ] آپریشن کا اصلی منصوبہ ساز اور "فوجی حکمت عملیوں کا تخلیق کار" ـ قرار دیا  اور اس انتخاب کو ـ خاص طور پر تہران میں اسماعیل ہنیہ کے قتل کے بعد بڑھتی ہوئی علاقائی کشیدگی بڑھ جانے کے ان ایام میں، ـ بہت اہم قرار دیا ہے جو اس [اخبار] کے بزعم جنگ بندی کے مذاکرات پر اثر انداز ہوگا۔

فنانشل ٹائمز Financial Times

برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز نے اس انتخاب پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے لکھا: سنوار کا انتخاب مذاکرات میں فریقین کے موقف کو سخت تر کر سکتا ہے۔

اخبار نے اپنی معمول کی اشتعال انگیز صہیونی نواز اور اشتعال انگیز پالیسی کے تحت لکھا: ہو سکتا ہے کہ اسرائیل سنوار کے انتخاب کو اشتعال انگیز قرار دے۔

اخبار نے اس انتخاب کو جنگ بندی کے لئے مبینہ امریکی کوششوں کے لئے خطرہ قرار دیا!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110