27 جولائی 2024 - 11:04
امریکی ڈاکٹروں نے غزہ کے بارے میں جو بائیڈن سے کیا کہا؟ / شہداء کی تعداد 92000 سے بھی زیادہ ہے

45 رضاکار امریکی ڈاکٹروں اور نرسوں نے امریکی صدر جو بائیڈن اور نائب صدر کمالہ ہیرس کے نام ایک کھلے خط میں، 300 دنوں سے جاری غاصب صہیونی ریاست کی جارحیت اور بہیمانہ بمباری کا نشانہ بننے والی "غزہ" کی پٹی میں کام کے دوران اس علاقے کی صورت حال کی تشریح کی ہے۔

 اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، الجزیرہ نے لکھا: ان ڈاکٹروں نے اپنے مشاہدات پر خاموش نہ رہنے کی ضرورت پر زور دیا اور کہا: "ہم غزہ میں خواتین اور بچوں کی افسوسناک صورت حال کے دردناک مناظر کو کبھی بھی نہیں بھلا سکیں گے"۔

انھوں نے کہا: غزہ میں شہداء کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جو فلسطینی وزارت صحت بتا رہی ہے [کیونکہ فلسطینی وزارت صحت کے پاس صحیح تعداد معلوم کرنے کے وسائل نہیں ہیں] چانچہ امریکی ڈاکٹر کہتے ہیں کہ شہداء کی تعداد 92000 سے بھی زیادہ ہے اور صہیونی جارحیت کی بھینٹ چڑھنے والوں کی یہ تعداد غزہ کی 4.6 آبادی کے برابر ہے۔

امریکیوں ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ جو کچھ انہوں نے دیکھا ہے وہ امریکی قوانین نیز انسانی ہمدردی پر مبنی بین الاقوامی قوانین کی وسیع پیمانے پر خلاف ورزی کا ناقابل انکار ثبوت ہے۔

امریکی ڈاکٹروں نے بائیڈن اور ہیرس سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے لئے ہتھیار کی فراہمی بند کریں، اس ریاست کی سفارتی اور معاشی حمایت کا خاتمہ کریں اور غزہ میں دائمی اور مستقل جنگ بندی کا اہتمام کریں۔

ان ڈاکٹروں نے اپنے خط میں مزید لکھا ہے: "اسرائیل" نے غزہ کے صحت اور حفظان صحت کے نظام کو جان بوجھ کر، براہ راست، نشانہ بنا کر تباہ کر دیا ہے؛ اسرائیلی فوجی غزہ میں خدمت رسانی کے شعبے میں ہمارے رفقائے کار پر جان بوجھ کر گولی چلاتے ہیں، یا انہیں اغوا کرکے تشدد کا نشانہ بناتاے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔

110