6 جون 2024 - 12:32
غزہ پر جعلی صہیونی ریاست کی جارحیت کے آغاز سے اب تک، قدس کی راہ میں 400 لبنانی شہید

لبنانی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ سات اکتوبر 2023ع‍ کے بعد سے اب تک لبنان پر صہیونی حملوں میں 400 لبنانی شہید اور 1603 افراد زخمی ہوئے ہیں / صہیونی ریاست نے لبنان کے سترہ لاکھوں پر سفید فاسفورس استعمال کیا ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، لبنانی ذرائع نے اس ملک کی وزارت صحت کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن کے بعد ـ صہیونیوں کی غزہ پر جارحیت اور لبنانی مقاومت کی طرف سے غزہ کی حمایت میں صہیونی ریاست پر حملوں اور دوسری طرف سے لبنان پر صہیونیوں کی فضائی جارحیت کے بعد  ـ سے لے کر اب تک ـ قدس کے راستے میں ـ جنوبی لبنان میں 400 افراد شہید اور 1603 افراد زخمی ہوئے ہیں جبکہ تقریبا 94000 افراد خانہ و کاشانہ چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

دریں اثناء ایچ آر ڈبلیو (نگہبان حقوق انسانی = Human Rights Watch [HRW]) نے اعلان کیا ہے کہ صہیونی فوج نے لبنان کے 17 قصبوں اور بستیوں پر سفید فاسفورس استعمال کیا حالانکہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس خطرناک مادے کا استعمال نہ صرف شہری آبادیوں پر، ممنوع ہے بلکہ اسے دشمن کے افواج پر بھی استعمال نہیں کیا جا سکتا۔

ادھر ٹرانس ریجنل اخبار "رَأیُ الیوم" نے آج [بدھ مورخہ 6 جون 2024ع‍ کو] لکھا: ایچ آر ڈبلیو نے رپورد دی ہے کہ اسرائیلی فوج نے اکتوبر 2023ع‍ سے لے کر اب تک جنوبی لبنان میں کم از کم 17 قصبوں پر سفید فاسفورس استعمال کیا ہے، جس کی وجہ سے غیر فوجی اور نہتے انسانوں کی جانوں کو خطرہ لاحق ہؤا ہے اور ان میں سے بہت سوں کو گھر بار چھوڑنا پڑا ہے۔

اس رپورٹ کے مطابق سفید فاسفورس ایسا کیمیاوی مادہ ہے جو توپوں کے گولوں، بموں اور میزائلوں میں بروئے کار لایا جاتا ہے اور اگر جب یہ ماہ اکسیجن سے ملتا ہے تو مشتعل ہو جاتا ہے، اور اس کی زد میں آنے والے افراد بری طرح جھلس جاتے ہیں، بدن کے اعضاء پگھل جاتے ہیں اور اگر کوئی اس مادے کا نشانہ بن کر زندہ بھی رہے تو اس شس انتہائی خوفناک زخم بنتے ہیں اور اس کے موذی اثرات تاحیات باقی رہتے ہیں۔

ایچ آر ڈبلیو نے جنوبی لبنانی قصبے البستان کے میئر کے حوالے سے لکھا ہے کہ سفید فاسفورس کے دھوئیں میں سانس لینے کی وجہ سے اس قصبے کے کم از دو افراد کا دم گھٹ گیا اور انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا۔

اس رپورٹ کے مطابق، جنوبی لبنان میں اسرائیلی ریاست کی طرف سے سفید فاسفورس کا وسیع پیمانے پر استعمال زیادہ طاقتور اور جوابد دہ کرنے والے والے بین الاقوامی قوانین کی منظوری اور نفاذ کا متقاضی ہے۔

واضح رہے کہ غاصب صہیونی ریاست نے جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک غزہ کو بھی سفید فاسفورس کے حامل بموں اور گولوں کا نشانہ بنایا ہے۔

سفید فاسفورس بم کیا ہیں اور ان سے کتنی تباہی ہوتی ہے؟

سفید فاسفورس وسیع پیمانے پر تباہی پھیلاتا ہے۔

سفید فاسفورس ایک کیمیائی مادہ ہے جس کے کیمیائی ردعمل سے 815 ڈگری سینٹی گریڈ حرارت پیدا ہوتی ہے جس سے گاڑھا سفید دھواں اور روشنی بنتی ہے جسے فوجی مقاصد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

انسانی بدن پر اس اس ہتھیار سے انتہائی خوفناک زخم بنتے ہیں۔

اسے مکمل کیمیائی ہتھیار نہیں سمجھا جاتا کیونکہ یہ زہر پھیلانے کے بجائے آگ اور خطرناک دھؤاں پیدا کرتا ہےاور اس سے لہسن جیسی تیز بو خارج ہوتی ہے۔

سفید فاسفورس کو مختلف ممالک کی فوجیں، فوجی حمل و نقل و حمل چھپانے کے لئے استعمال کرتی ہیں جبکہ قانون شکن اور دہشت گرد ریاستیں ان کو انسانی آبادیوں پر استعمال کرتی ہیں۔

سفید فاسفورس کا دھؤاں انفراریڈ شعاعوں اور ہتھیاروں کے ٹریکنگ سسٹمز کے افعال بھی متاثر کرتا ہے۔

صہیونیوں کے ہاتھوں غزہ گنجان آباد علاقے میں سفید فاسفورس کے استعمال سے فلسطینی شہریوں کو ناقابل تلافی جسمانی نقصانات پہنچے ہیں اور بے شمار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔

زمین پر پھٹنے کی صورت میں سفید فاسفورس کا دھؤاں متاثرہ علاقے دیر تک برقرار رہتا ہے اور فضا میں سفید فاسفورس سے بننے والے بادل کے دورانیے کا انحصار ماحولیاتی عناصر پر ہوتا ہے۔

اس سے کیا نقصان ہوتا ہے؟

سفید فاسفورس انسانی جسم اور خاص طور پر اس کے پٹھوں اور ہڈیوں تک کو جلا دیتا ہے۔ اگر اگر سفید فاسفورس کے ذرات کو نکالا نہ جائے تو آکسیجن کا سامنا ہونے پر زخموں دوبارہ جلنا شروع ہو جاتے ہیں۔ سفید فاسفورس سے جسم کے محض 10 فیصد حصے کا جلنا بھی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے اور یہ مادہ انسان کے نظام تنفس کو نقصان پہنچاتا ہے اور مختلف اعضا کے افعال رک جاتے ہیں۔

اگر متاثرہ فریق کو دستیاب طبی سہولیات محدود ہوں تو بہت زیادہ جانی نقصان ہو سکتا ہے۔

سفید فاسفورس سے زخمی ہوکر بچنے والے افراد میں سے اکثر کو زندگی بھر مختلف مسائل کا سامنا ہوتا ہے، پٹھوں کو مستقل اور دائمی نقصان پہنچتا ہے جبکہ جسم کی بافتوں (یا نسائج = tissues) کے افعال بھی متاثر ہوتے ہیں۔ المختصر یہ کہ فاسفورس ہتھیاروں کے حملے کا کے نتائج ہیں: نفسیاتی صدمہ، تکلیف دہ علاج، زخموں کا مسلسل شکل بدلنا، اور ذہنی صحت کا متاثر ہوجانا۔

علاوہ ازیں، سفید فاسفورس سے بھڑکنے والی آگ شہری ڈھانچوں کو تباہ کرتی ہے، فصلوں کو نقصان پہنچاتی ہے اور مویشیوں کے لئے جان لیوا ثابت ہوتی ہے۔

غاصب صہیونی ریاست نے سفید فاسفورس پر عالمی پابندی کے کنونشن پر دستخط نہیں کئے ہيں اور اس نے قبل از ایں 2008ع‍ میں بھی سفید فاسفورس پر مبنی ہتھیار غزہ کے عوام کے خلاف اور سنہ 2006ع‍ میں 33 روزہ جنگ کے دوران لبنانی عوام کے خلاف استعمال کئے ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

110