اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صہیونی
ریاست کے دائیں بازو کے انتہاپسند وزیر برائے [مبنیہ] داخلی سلامتی، ایتمار بن
گویر نے کہا:
ایتمار نے کہا: آج ہم بہت سخت دنوں میں زندگی گذار رہے ہیں۔ 7 اکتوبر 2023ع کے المیے کے بعد ہمیں ایک بہت بڑے حملے سے دوچار ہونا پڑا ہے۔
دائیں بازو کے اس انتہاپسند یہودی اہلکار نے کھلے الفاظ میں اعتراف کرتے ہوئے کہا: ایران کے اس حملے میں ہمارے دو بنیادی ہوائی اڈے تباہ ہو چکے ہیں اور ہمارے بے شمار فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔
ایتمار نے مزید کہا: ہماری عسکری قیادت کا کچھ حصہ بائیں بازو کی جماعتوں کی مدد سے بائیڈن کے انتخابی مفادات کی خاطر اسرائیل کی سلامتی کو برباد کر رہے ہیں۔
اس کا کہنا تھا: میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ ایران کو ہمارا جواب تیز رفتار اور پاگل کر دینے والا ہونا چاہئے، ہمارا اس کے متناسب ہونے سے کوئی سروکار نہیں ہے!!
یاد رہے غاصب صہیونی ریاست کے سرغنوں نے ایران کے عظیم ڈرون اور میزائل حملے کے بعد کہا تھا کہ انہوں نے اپنے مغربی اور علاقائی دوست ممالک کی مدد سے ایران کے ننانوے فیصد ڈرون طیارے اور میزائل مار گرائے ہیں اور کوئی ایک فوجی بھی ہلاک یا زخمی نہیں ہؤا! لیکن اب لگتا ہے کہ اس حملے کے حقائق رفتہ رفتہ ظاہر ہوتے رہیں گے۔
یاد رہے کہ صہیونیوں نے تین کواڈکاپٹروں کے ذریعے تخریبی کاروائی کی ناکام کوشش کی جنہیں مار گرایا گیا۔ اور صہیونیوں کا یہ حملہ پوری دنیا میں طنز و مزاح کے لئے مناسب موضوع بن گیا۔ عزت بچاتے بچاتے، رہی سہی آبرو بھی نیست ہو گئی۔
اتفاق سے بن گویر نے بھی اس حملے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے X نیٹ ورک پر لکھا: "مضحکہ خیز"
۔۔۔۔۔۔۔
110
