اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر زاہد مہدی کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اپنے اختلافات ختم کرکے عالمی یوم القدس کو سرکاری سطح پر منانے کے حق میں آواز بلند کریں، مسئلہ فلسطین امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، پاکستان سمیت تمام مسلم ممالک مقبوضہ فلسطین کی آزادی کیلئے مشترکہ جدوجہد کریں، تاکہ مظلوم فلسطینیوں کو ان کا حق واپس دلوایا جا سکے، غاصب صہیونی افواج کی جانب سے مسجد الاقصی پر کئے جانے والے حالیہ حملے کی بھرپور مزمت کرتے ہیں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اسرائیلی جارحیت کا فوری نوٹس لیں، تحریک آزادی فلسطین کی حمایت تمام عالم اسلام کی ذمہ داری ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنے والے مسلم ممالک نے مظلوم فلسطینیوں کی پیٹھ پر چھرا گھونپا ہے، اسرائیل کو تسلیم کرنا مسئلہ فلسطین سے غداری ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے آئی ایس او کراچی ڈویژن کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں آزادی القدس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
آزادی القدس کانفرنس میں رہنما پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ارشد وہرہ، شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ ڈاکٹر اظہر زیدی ، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، عامی نیشنل پارٹی کے رہنما یونس بونیری، ایم کیو ایم کے سابق سینیٹر میجر (ر) قمر عباس، فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے سیکریٹری جنرل صابر ابو مریم، سندھ بار کونسل کے سابق صدر حیدر امام رضوی، جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر اسد اللہ بھٹو، مسلم لیگ (ن) کے رہنما پیر اظہر ہمدانی، تحریک انصاف کے رہنما اسرار عباسی، جعفریہالائنس کے رہنما شبر رضا، ایم کیو ایم کے رہنما محفوظ یار خان، پاکستان عوامی تحریک کے رہنما راؤ کامران و دیگر سیاسی، مذہبی و سماجی رہنماؤں سمیت طلبہ تنظیموں کے نمائندہ وفود نے شرکت کی۔
شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ ناظر عباس تقوی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جمعۃ الوداع کو سرکاری سطح پر عالمی یوم القدس کے عنوان سے منایا جائے اور پارلیمنٹ میں مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کیلئے عالمی سطح پر مسلم ممالک کو ایک فورم پر جمع کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کرے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اس وقت انتہائی سنگین دور سے گزر رہا ہے، اس حوالے سے اس حکومتی سطح پر کمیٹی قائم کرنے کی ضرورت ہے، جو مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرے کہ یوم القدس سرکاری طور پر منایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کسی ایک مسلک کا مسئلہ نہیں ہے، بلکہ عالمِ اسلام کا مسئلہ ہے، ہمیں ایک قدم بھی اس سے پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے۔ سیاسی و مذہبی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ناجائز ریاست اسرائیل نے امت مسلمہ کے مقدس ترین مقام یعنی قبلہ اول پر ناجائز قبضہ کرکے وہاں پر موجود معصوم فلسطینیوں کے ساتھ جو ظلم و ستم کی داستانیں رقم کی ہیں، ان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔
سیاسی و مذہبی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین کا واحد حل اسرائیل کی نابودی ہے، اگر عالمِ اسلام اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائے تو کچھ لمحوں میں اسرائیل کا وجود دنیا سے ختم ہو سکتا ہے، مگر افسوس کے ساتھ مشرق وسطیٰ میں موجود اسلامی ممالک کو ان کی آوازیں سنائی نہیں دیتی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے اس جرم میں انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی برابر کی شریک ہیں، جو اس دہشتگردی کے خلاف آواز بلند نہیں کرتی۔ کانفرنس کے آخر میں شرکاء نے قرارداد پیش کی، جس میں پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ جمعۃ الوداع کو عالمی یوم القدس کے عنوان سے منایا جائے اور پارلیمنٹ میں مسئلہ فلسطین کے حق میں قرارداد پیش کرنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی اور اسرائیل کی نابودی کیلئے عالمی سطح پر مسلم ممالک کو ایک فورم پر جمع کرنے کیلئے کوششوں کو تیز کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
242