اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

18 اگست 2024

12:46:15 AM
1479143

اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا انتقام؛

ہر کوئی ملتجی ہے کہ ایران صہیونی جارحیت کا جواب نہ دے! + دلچسپ تصویریں

مورخہ 31 جولائی 2024ع‍ کو صہیونیوں نے تہران میں حماس کے سربراہ ڈاکٹر اسماعیل ہنیہ کو شہید کیا تو ایران نے دو ٹوک الفاظ میں اعلان کہ کہ ایران اپنے فطری اور جائز حق کی بنیاد پر اس دہشت گردی اور اپنی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کا منہ توڑ جواب دے گا، جس کے بعد مغربی دنیا اور اس کے علاقائی وابستے سرگرم عمل ہوکر ایران سے مسلسل صبر و تحمل سے کام لینے کی اپیلیں کر رہے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے سربراہان، ویٹکن کے وزیر اعظم آنجیلو کارڈینل سوڈانو (Angelo Cardinal Sodano) اور یورپ نیز مغربی ایشیا کے ممالک کے وزرائے خارجہ نے گذشتہ دو ہفتوں میں اسلامی جمہوریہ ایران سے اپیلیں کی ہیں کہ صبر و تحمل سے کام لے اور اسرائیلی جارحیت کا جواب نہ دے۔

اس ساری پیشرفت کا مطلب یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے "سخت انتقام" لینے کے مسلسل اعلانات نے غاصب صہیونی ریاست کو مغربی ممالک اور علاقائی حکومتوں سے مسلسل سفارتی صلاح مشوروں اور پیغامات ارسال کرنے پر مجبور کر دیا ہے اور اس حوالے سے تین یورپی ممالک (برطانیہ، فرانس اور جرمنی) نے اعلامیہ بھی جاری کیا ہے۔

دوسری طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے تین ملکی اعلامیے کے جواب میں کہا ہے: "ہم اپنے جانے پہچانے حقوق حاصل کرنے کے لئے کسی سے اجازت نہیں لیا کرتے"۔

ادھر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی کہا ہے کہ: "امریکہ نے سفارتی راستوں سے مختلف ممالک کو ترغیب دلائی ہے کہ وہ جاکر ایران سے کہہ دیں کہ کشیدگی میں اضافہ اس کے مفاد میں نہیں ہے!"۔

اس عرصے میں برطانوی وزیر اعظم، جرمن چانسلر، ویٹکن کے وزیراعظم، یورپی کونسل کے سربراہ، اطالوی وزیر اعظم اور فرانسیسی صدر نے صدر اسلامی جمہوریہ ایران، ڈاکٹر مسعود پزشکیان کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی اور جاپان، اٹلی، ہالینڈ، بیلجیئم، برطانیہ، سوئٹزرلینڈ، مالٹا، ہنگری، آسٹریا، سلووینیا، قطر، شام، مصر، بحرین، پاکستان، سعودی عرب، ترکی، عمان، چین، انڈونیشیا، روس، الجزائر کے وزرائے خارجہ، سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے خارجہ امور کے اعلیٰ نمائندے نے قائم مقام وزیر خارجہ ڈاکٹر علی باقری کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی اور اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے ایران کا دورہ کیا گوکہ انھوں نے کہا کہ وہ اسرائیل کی ترجمانی کے لئے نہیں آئے، بس علاقے میں جنگ کا دائرہ پھیلنے سے فکرمند ہیں!

واضح رہے کہ مورخہ 31 جولائی 2024ع‍ کی شہادت ہوئی، انہیں صہیونیوں نے ایک دہشت گردانہ میزائل حملے میں شہید کر دیا، وہ اسلامی جمہوریہ ایران کے سرکاری مہمان تھے اور صدر ڈاکٹر پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شریک تھے، چنانچہ ایرانی حکام نے اعلان کیا کہ غاصب صہیونی ریاست کی اس گستاخی کا "سخت" اور "پشیمان کر دینے والا" جواب دیں گے۔

اسلامی جمہوریہ ایران نے 13 اپریل کو رات گئے اور 14 اگست کو علی الصبح، دمشق میں اپنے سفارت خانے کے قونصل سیکشن پر صہیونی حملے کا جواب دیتے ہوئے اپنی سرزمین سے براہ راست مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاست کو نشانہ بنایا۔ اس کارروائی میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوجی استعداد کے صرف ایک چھوٹے سے حصے کو بروئے کار لایا گیا لیکن اس نے اسرائیل اور اس کے علاقائی اور بین الاقوامی دفاعی صلاحیت کو پوری طرح اپنی جانب مبذول کرایا اور دشمن کی کمزوریوں کو اچھی طرح جانچ لیا گیا!

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110