اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، عراقی محاذ مقاومت نے صہیونیوں کی فضاؤں اور
فوجی ہوائی اڈوں کو غیر محفوظ بنانے کا مشن سنہ 2024ع کے مارچ کے مہینے کی پانچویں
تاریخ سے شروع کیا اور اس دوران چھٹی مرتبہ مقبوضہ اسلامی سرزمین کی گہرائیوں میں
انتہائی اہم فوجی تزویراتی اڈے کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
عراق میں ایک اہم ذریعے نے نام فاش نہ ہونے کی شرط پر ایران کے مشرق خبر رساں ادارے کو بتایا کہ عراقی مقاومت اسلامی کی ڈرون یونٹ نے حالیہ دو ہفتوں کے دوران چھٹی مرتبہ صہیونی ریاست کے فضائی دفاعی نظامات کو ناکام بناتے ہوئے پالماخیم کے انتہائی اہم تزویراتی ایئربیس کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
اس میدانی ذریعے نے مزید بتایا: یہ ہوائی اڈہ صہیونیوں کا انتہائی حساس فوجی اڈہ ہے جو ریشون لی تسیون (Rishon LeTsiyon) کے نوآباد یہودی شہر کے قریب واقع ہؤا ہے۔ یہ علاقہ مقبوضہ تل ابیب کے جنوب میں واقع ہے اور شمال مشرق سے اشدود کے مقبوضہ شہر سے ملتا ہے اور اسی محل وقوع کی وجہ سے بھی اس کی اہمیت میں مزید اضافہ ہؤا ہے۔
مذکورہ ذریعے نے مزید بتایا: ہماری چھٹی کاروائی بہت کامیاب رہی، بالخصوص اس بنا پر بھی اسے انتہائی کامیاب قرار دینا چاہئے کہ یہ صہیونیوں کے جوہری تحقیقاتی مرکز کے قریب واقع ہے اور اس میں مختلف قسم کے ہیلی کاپٹر، ڈرون طیارے اور ـ کچھ ذرائع کے مطابق ـ ایف-35 طیارے تعینات ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، پالماخیم اڈہ صہیونی فضائیہ کے دفاعی شعبے کا مرکز سمجھا جاتا ہے اور اس کا بنیادی مشن میزائل حملوں کے خطرے سے نمٹنے کے لئے صہیونی ریاست کے لئے حفاظتی چھتری فراہم کرنا ہے۔ چنانچہ ہماری یہ کاروائی سابقہ کاروائیوں سے مختلف اور بہت خاص الخاص تھی۔
واضح رہے کہ صہیونی ریاست کا خلائی جہاز "ایرو" بھی پالماخیم اڈے سے لانچ کیا ہے اور یہ غزہ کے خلاف جنگ میں بھی پالماخیم ایک حیاتی اڈہ سمجھا جاتا ہے اور یوں عراقی مقاومت کی چھٹی کاروائی یقینا بہت اہم ہے۔
عراقی اسلامی مقاومت نے مارچ کے مہینے کے آخری عشرے میں صہیونیوں کے اڈوں کے خلاف چھ مرتبہ ڈرون کاروائیاں کی ہیں جن میں حیفا کے فوجی اڈوں، کریات شمونہ، راش بینا، بن گورین ایئرپورٹ اور حیفا کی ریفائنری کو کامیابی سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ترجمہ: ابو فروہ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110