اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : فاران
اتوار

3 مارچ 2024

1:58:53 PM
1441870

غزہ پر فضائی امداد گرانا انسانیت کی توہین ہے۔۔۔ مصری تجزیہ کار

ایک مصری تجزیہ کار نے غزہ کے باشندوں کو امداد کی فضائی ترسیل کو انسانیت کی توہین قرار دیتے ہوئے زمینی ترسیل کی بحالی کا مطالبہ کیا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، رای الیوم کے مطابق، مصری تجزیہ کار احمد السید النجار نے غزہ پر فضا سے امدادی سامان پھینکنے کے عمل کو غیر انسانی اور انسانیت کی توہین قرار دیا۔

احمد السید النجار نے رای الیوم اخبار میں لکھا: فضا سے کھانے پینے کی اشیاء گرانے کا عمل اردن نے شروع کیا ہے، اور اس کی اجازت جرائم پیشہ صہیونی ریاست نے دی ہے!!

جبکہ انسانی اقدام یہ ہے کہ غزہ کو زمینی راستوں یا پھر سمندر سے امداد پہنچائی جائے اور غزہ کے مقامی اہلکاروں کے حوالے کی جائے۔

ادھر سیاسیات اور بین الاقوامی تعلقات کے مصری پروفیسر مامون افندی نے کہا: غزہ میں قتل عام کا سد باب کرنے کا اس کے سوا کوئی طریقہ نہیں ہے کہ عرب اور اسلامی ممالک ایک تزویراتی اتحاد قائم کریں اور دنیا کے شرافتمند لوگ اس اتحاد میں شامل ہو جائیں۔

انھوں نے مزید کہا: صہیونی جو کچھ بند کمروں میں کہتے ہیں، وہ ان کے اعلانیہ موقف سے بالکل مختلف ہے، چنانچہ ایک عظیم تر اتحاد قائم کیا جائے اور یہ اتحاد صہیونیوں کے جھوٹ کے برملا کر دے۔

دریں اثناء، مصری عوام کے ایک بڑے اجتماع نے قاہرہ میں مصری روزنامہ نویسوں کی سنڈیکیٹ کے سامنے دھرنا دیا اور رفح گذرگاہ کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ میں بچوں کی بھوک اور اجتماعی قتل کی طرف اشارہ کیا جنہیں صہیونی غاصبوں نے امریکی بم گرا کر قتل کیا ہے۔

ادھر ارنا نے کل [سینچر 2 مارچ 2024ع‍] کو رپورٹ دی کہ مصر نے بھی شمالی غزہ کو امدادی سامان کی فضائی ترسیل کے منصوبے کا اعلان کیا۔ [مصر نے بھی ایسا کرنے کے لئے صہیونی حکام سے اجازت لے رکھی ہے!!!]۔

امداد کی فضائی ترسیل ان علاقوں کے لئے تجویز کی جاتی ہے جن کی طرف کوئی زمینی اور بحری راستہ دستیاب نہ ہو اور امدادی ایجنسیاں اس روش کو آخری راہ حل سمجھتی ہيں۔

دوسری طرف سے غزہ کو غذائی مواد کی فضائی ترسیل ـ ترسیل صہیونیوں کے حامیوں یا گماشتوں اور غزہ کے دشمنوں کے درمیان مسابقت ـ سے یہ حقیقت عیاں ہوجاتی ہے کہ غزہ دنیا کی سب سے بڑی جیل ہے جس کے اوپر چھت نہیں ہے۔ لگتا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست کے حامی ممالک اس لئے غذائی مواد کی فضائی ترسیل کی طرف مائل ہوئے ہیں کہ انہیں یقین ہے کہ اس ذریعے سے بہت ناچیز مقدار میں غذائی مواد غزہ پر گرایا جا سکے گا اور یہ امداد غزہ کے عوام کی ضروریات پوری کرنے کے لئے کافی نہیں ہے، چنانچہ اس سے صہیونی ریاست کو کوئی نقصان نہیں ہوگا اور عالم اسلام اور عالم عرب کو بھی دھوکہ دیا جا سکے گا اور یہ جتانے کی کوشش کی جا سکے گی کہ "ان ممالک کے حکمران صہیونیوں کے جرائم میں شریک نہیں ہیں"۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: ابو فروہ 

۔۔۔۔۔۔۔

110