اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
بدھ

17 جنوری 2024

6:55:42 AM
1430068

طوفان الاقصی؛

واشنگٹن اس ڈراؤنے خواب کا شریک جرم ہے جس کا تجربہ 20 لاکھ فلسطینیوں کو کرنا پڑ رہا ہے۔۔۔ سینئر ڈیموکریٹ سینیٹر

سینئر ڈیموکریٹ سینیٹر برنی سینڈرز نے کہا: بنیامین نیتن یاہو کی دائیں بازو کی شدت پسند کابینہ کی شروع کردہ جنگ، موجودہ صدی میں اب تک سب سے بڑی تباہی کا سبب بنی ہے اور امریکہ اس میں برابر کا شریک ہے۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق ڈیموکریٹ برنی سینڈرز (Bernie Sanders) نے نیامین نیتن یاہو کی دائیں بازو کی شدت پسند کابینہ کی شروع کردہ جنگ، موجودہ صدی میں اب تک سب سے بڑی تباہی کا سبب بنی ہے اور امریکہ اس میں برابر کا شریک ہے۔

برنی سینڈرز نے آج [بروز بدھ مورخہ 17 جنوری 2024ع‍] کہا:

جو تباہ کاری 100 دنوں میں غزہ میں ہوئی ہے، وہ پوری دوسری عالمی جنگ میں جرمن شہر ڈریسڈن کی تباہکاریوں سے آگے بڑھ گئی ہے۔

غزہ پر قابضوں کے حملے جاری ہیں، اب تک کے حملوں کے نتائج المناک ہیں، کیونکہ 20 ہزار سے زائد فلسطینی قتل کئے گئے ہیں اور ہزاروں افراد اب تک ملبوں کے نیچے مدفون ہیں۔

اقوام متحدہ نے اپنی تنصیبات کا نقشہ اسرائیل کو دے دیا تھا لیکن اسرائیلی فوج نے ان تنصیبات پر بھی بمباری کی۔ جنگ زدہ علاقوں میں برسوں تک انسانی بنیادوں پرکام کرنے والی تنظیموں کے کارکنوں کا کہا ہے کہ غزہ کا المیہ ہر اس چیز سے زیادہ المناک ہے جو انہوں نے آج تک دیکھی ہے۔

لاکھوں بچے غزہ میں امریکیوں کی آنکھوں کے سامنے بھوکوں مر رہے ہیں، اقوام متحدہ کی کوششوں کے باوجود حالات خراب تر ہوگئے ہیں، امدادی ٹرک اس قدر آہستگی سے سرحد سے داخل ہوتے ہیں کہ نیتن یاہو انہیں بحفاظت داخلے کی اجازت نہیں دیتا۔

واضح رہے کہ 102 دن گذرنے کے باوجود، شہدائے فلسطین کی تعداد 24000 تک پہنچی ہے، جن میں 10400 بچے شامل ہیں، غزہ کی 22 لاکھ آبادی میں سے 20 لاکھ افراد بے گھر ہو گئے ہیں، اور غزہ کا 60 فیصد بنیادی ڈھانچہ مکمل یا جزوی طور پر، تباہ ہو چکا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔

110