اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
ہفتہ

2 دسمبر 2023

8:38:36 PM
1416777

طوفان الاقصی؛

ویڈیو | سب سے چھوٹا فلسطینی اسیر، جس کو صہیونی غاصبوں نے تیس گولیوں سے نشانہ بنایا

یہ ویڈیو سب سے چھوٹے فلسطینی اسیر، عبداالرحمن الزغل، کے انٹرویو پر مشتمل ہے جس پر صہیونیوں نے تیس گولیاں چلائیں اور اس کی کھوپڑی ٹوٹ گئی، اور پھر اس کو جلا وطن کرکے دوسرے علاقے میں نظر بند کیا گیا اور اس چھوٹی عمر میں اس کو مسلسل عدالتوں کا چکر لگانا پڑا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق فلسطینی بچے سے لئے گئے انٹرویو کا اردو متن درج ذیل ہے:

العالم: شب بخیر، خدا کا شکر کہ آپ تندرست ہیں

- سلامت رہیں

العالم: مجھے بتائیں کہ آپ پر کیا گذری، تاکہ ناظرین دیکھ لیں کہ آپ کے سر کو کیسے گولی لگی اور آپ زخمی ہوگئے؟ اور پھر صہیونیوں نے آپ کو اغوا کیا اور سیلوان سے باہر ایک دوسرے علاقے میں آپ کو نظر بند کیا، ہمیں ان تفصیلات سے آگاہ کریں۔

- مجھ یاد ہے کہ میری والدہ نے دال پکائی تھی، انھوں نے مجھے 10 شکل [صہیونی کرنسی] دیئے کہ میں راس العمود سے روٹی خرید کر آؤں، میں نے اپنے سوچھا کہ صرف سیلوان سے ہی روٹی مل سکتی ہے، چنانچہ سیلوان کی طرف چلا گیا، میں راستے میں تھا، اس کے بعد مجھے کچھ بھی یاد نہیں ہے کہ کیا ہؤا۔ 16 دن بعد جب ہوش میں آیا تو مجھے بتایا گیا کہ صہیونیوں نے مجھ پر 30 گولیاں چلائیں، ایک میرے سر میں لگی اور ایک میری کمر میں۔ 16 دن اسپتال میں رہا، اس کے بعد انہوں نے مجھے جیل میں منتقل کیا اور 12 دن تک جیل میں رہا۔

العالم: آپ اسپتال میں تھے اور پھر آپ کو رملہ کے اسپتال میں منتقل کیا گیا؟

- نہیں، اسپتال وغیرہ نہیں گیا بس وہ گولیاں اور ٹیکے دے دیتے تھے۔

العالم: اور پھر انھوں نے آپ کو علاج کے بغیر چھوڑ دیا؟

- جی ہاں

العالم: رملہ کے اسپتال کے بعد کیا ہؤا؟

- رملہ کے بعد عدالت جایا کرتا تا، اور مجھے وہاں جانے کی عادت ہو گئی تھی، مجھے معلوم نہیں تھا کہ کہاں جا رہا ہوں، صرف چلا جاتا تھا، اور میں جانتا تھا کہ میرے سر کا زخم باقی رہے گا۔

العالم: کیا یہ درست ہے کہ سب بڑی چوٹ آپ کے سر اور کھوپڑی کو لگی تھی۔

- میری کھوپڑی بالکل ٹوٹ گئی تھی اور میری کھوپڑی کے لئے ایک پروٹیکٹر رکھا گیا ہے۔

العالم: آپ قیدیوں کے تبادلے کے سمھجوتے کے تحت رہا ہوگئے، کیا آپ اپنے گھر میں نظربند تھے یا نہیں بلکہ آپ کی ٹانگ پر الیکٹرانک کڑا بندھا ہؤا تھا؟

- جی ہاں الیکٹرانک کڑا میری ٹانگ پر بندھا ہؤا تھا۔

العالم: یہ کڑا ہے کیا؟

- ایک صہیونی پولیس اہلکا آیا اور مجھ سے کہا اگر میں گھر سے نکلوں تو یہ کڑا گھنٹی بجائے گا اور مجھے بجلی کا جھٹکا لگے گا، اور پھر وہ آکر مجھے قید کر لیں گے، کہا: تمہارے لئے باہر جانا منع ہے، اور اگر گھر سے نکلوگے تو ڈھائی سال قید کی سزا پاؤ گے۔

العالم: یہ کڑا کتنے عرصے تک آپ کی ٹانگ پر بندھا ہؤا تھا؟

- دو مہینوں سے کچھ زیادہ۔

العالم: گھر میں آپ کے ساتھ اور کون تھا؟

- صرف میری والدہ تھیں۔

العالم: اسی جگہ یا کہیں اور؟

- یہاں نہیں، یہ ہمارا گھر نہیں ہے۔

العالم: یعنی، کیا انہوں نے آپ کو دوسرے علاقے میں منتقل ہونے پر مجبور کیا؟

- جی ہاں! مجھے انہوں نے جلا وطن کیا تھا۔

العالم: قیدیوں کے تبادلے کے سمھجوتے کے بعد کیا ہؤا؟

- مجھے توقع نہیں تھی کہ میرا نام بھی قیدیوں کے تبادلے کی فہرست میں ہوگا، کیونکہ میں گھر میں نظربند تھا، اور جیل میں تھا، لیکن مجھے بھی رہا کیا گیا۔ اللہ غزہ کے شہداء کو غریق رحمت فرمائے۔ میں مقاومت کے مجاہدین کے لئے فکرمند ہوں۔

العالم: آپ ان سے کیا کہنا چاہیں گے؟

- کہتا ہو کہ اللہ آپ کو صحت اور سلامتی عطا کرے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110