اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
پیر

27 نومبر 2023

1:37:10 PM
1415272

طوفان الاقصیٰ؛

اسرائیلی طوفان الاقصیٰ کے بعد خود کو سنبھالنے کے قابل نہیں رہے ہیں۔۔۔ ڈاکٹر سعد اللہ زارعی

سعد اللہ زارعی نے کہا: اسرائیلی حماس کی کاروائی میں رسوا کن شکست سے دوچار ہوئے، چنانچہ ان دنوں وہ اپنی غلطیوں کے نتائج کا تماشا دیکھ رہے ہیں، اور طوفان الاقصیٰ کے بعد اب وہ مزید اپنے آپ کو سنبھالنے کی صلاحیت کھو چکے ہیں۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، مغربی ایشیا کے امور کے تجزیہ کار اور علامہ طباطبائی یونیورسٹی کے سیاسیات کے پروفیسرڈاکٹر سعد اللہ زارعی نے تہران کی آزاد اسلامی یونیورسٹی کے مرکزی کیمپس میں "طوفان الاقصیٰ اور غزہ" کے عنوان سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا: غزہ کی جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے کردار پر وسیع پیمانے پر اظہار خیال ہوتا رہا ہے، لیکن اہم ترین نکتہ یہ ہے کہ خطے میں مقاومت کی بنیاد، اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد، رکھی گئی ہے۔ اور یہ انقلاب اسلامی کا ثمرہ ہے۔

انھوں نے کہا: اگر انقلاب اسلامی نہ ہوتا، دنیا پر ایک جارحانہ امریکی نظام کی حکمرانی ہوتی، اور فلسطینی مقاومت اصولی طور پر تشکیل کی نہ پا سکتی۔

انھوں نے کہا: اسلامی جمہوریہ ایران نے خطے میں محور مقامت (یا محاذ مزاحمت) کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کیا ہے، اور وہ واحد ملک جس نے خطے میں محور مقاومت اور فلسلطینیوں کی مدد کرتا رہا ہے، اسلامی جمہوریہ ایران ہی ہے۔

انھوں نے غزہ کی جنگ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے حکمت آمیز طرز عمل کی طرف ارشارہ کرتے ہوئے کہا  طوفان  الاقصیٰ آپریشن اور فلسطین کی مجاہد قوم کی مزاحمت کے حوالے سے ہم دیکھتے آئے ہیں کہ رہبر معظم امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) مقاومت کی کاروائیوں کی جزوی تفصیلات کی طرف بھی اشارہ کرتے ہیں۔

ڈاکٹر زارعی نے کہا: طوفان الاقصیٰ آپریشن کے بعد صہیونی اپنی شکست کا علاج کرنے اور میدان میں کھڑے رہنے کی صلاحیت کی بازیابی میں مصروف رہی، جبکہ فلسطینی عوام اور محور مقاومت طوفان الاقصیٰ میں اپنی عظیم کامیابی کا پھل چننے کے انتظام میں مصروف رہے [صہیونیوں نے فلسطینیوں کا قتل عام کیا مگر ایک بھی کامیابی حاصل کرنے میں ناکام رہے]۔

انھوں نے کہا: صہیونی طوفان الاقصیٰ آپریشن کے نتیجے میں اپنی رسوا کن شکست اور اپنی غلطیوں کے نتائج کے تماشائی ہیں اور اب بھی اپنے آپ کو سنبھالنے سے عاجز ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صہیونی ابتداء میں طاقت کے استعمال اور بمباریوں کے ذریعے اپنے قیدیوں کو رہا کروانا چاہتے تھے لیکن ہم نے دیکھا کہ وہ اس مقصد کے حصول میں بھی ناکام رہے اور پسپا ہوتے ہوتے فلسطینیوں کے ساتھ سمجھوتے اور قیدیوں کے تبادلے پر مجبور ہوئے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110