اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی

ماخذ : ابنا
اتوار

19 نومبر 2023

7:06:22 PM
1413264

اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج کے سپہ سالار نے ڈیڑھ گھنٹے تک ایرواسپیس کی عاشورا سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کا معائنہ کیا اور سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی تازہ ترین حصولیابیوں کو قریب سے دیکھا۔

اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، انقلاب اسلامی کے رہبر اور اسلامی جمہوریہ ایران کی افواج کے سپہ سالار امام سید علی خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے ڈیڑھ گھنٹے تک ایرواسپیس کی عاشورا سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کی تازہ ترین حصولیابیوں کی دائمی نمائشگاہ کا معائنہ کیا۔  

یہ نمائشگاہ میزائل، ڈرون طیاروں، میزائل شکن اور طیارہ شکن نظامات اور خلائی مصنوعات کے مختلف شعبوں پر مشتمل ہے۔ اس نمائشگاہ میں سپاہ پاسداران کے نوجوان اور ماہر سائنسدانوں کی تازہ ترین حصول یابیوں کو نمائش کے لئے رکھا گیا تھا۔

 فتاح-2 ہائپرسانک کروز ميزائل کی رونمائی

رہبر انقلاب کے دورے کے معائنے کے موقع پر ہائپرسانک کروز ميزائل "فتاح-2"، متحرک میزائل شکن و طیارہ شکن نظام "مہران"، اپ گریڈ شدہ سسٹم "9 دَے" نیز ڈرون طیارہ "شاہد-147" کی تقریب رونمائی منعقد ہوئی۔

سیٹلائٹ کیریئر کی تیاری اور خلاء میں سیارچے بھیجنے کے سلسلے میں ہونے والے تازہ ترین اقدامات کے سلسلے میں بریفنگ دی گئی۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی نمائشگاہ کی خصوصیات

امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے سپاہ پاسداران کی ایرواسپیس فورس کی حصول یابیوں اور صلاحیتوں کی نمائشگاہ کا تفصیلی معائنہ کرنے کے بعد مسلح افواج کے کمانڈروں اور ایرواسپیس فورس کی سائنس اور ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے اپنے اس اپنے معائنے کو دلچسپ اور شیریں قرار دیا اور فرمایا: ان حصولیابیوں کی امتنیازی خصوصیت یہ ہے کہ ضروریات کا درست تعین کیا گیا ہے اور سائنس اور تحقیق کو ضروریات پر مرکوز کیا گیا ہے۔

آپ نے عزم و ایمان پر مبنی محرکات کو ان سائنسی حصول یابیوں اور کامیابیوں کے حصول کا سرچشمہ قرار دیا اور فرمایا: جہاں بھی ہمارے نوجوان عزم و ایمان کے ساتھ میدان میں اترے ہیں، کارہائے نمایاں انجام دینے میں کامیاب ہوئے ہیں اور اس نمائشگاہ میں عزم و ایمان کے مظاہر بخوبی نمایاں تھے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: سپاہ پاسداران کی ایرواسپیس فورس کی نمائشگاہ کی دوسری امتیازی خصوصیت تخلیق اور جدت طرازی ہے، گوکہ ہمیں کامیابیوں کی موجودہ سطح پر ہی راضی [اور متوقف] نہین ہونا چاہئے کیونکہ دنیا میں فوجی اور غیر فوجی شعبے مسلسل ترقی اور پیشرفت کر رہے ہیں، اور ہمیں کوشش کرنا پڑے گی کہ پیچھے نہ رہیں۔

امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے فرمایا: مسلح افواج کے کے مختلف مجموعوں میں ترقی کی رفتار تیز اور پسندیدہ ہے۔

آپ نے اس پیشرفت کی تیز رفتاری میں کمی نہ آنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا: ملک کے بہت سے شعبوں میں ہماری حالت بہت اچھی ہے، اور نقائص بھی ہیں اور یقینا ان شعبوں میں بھی ضروریات کی صحیح تشخیص اور ضروریات کی تکمیل کی طرف حرکت کرنے کی ضرورت ہے۔

غزہ کے حالات نے خفیہ حقائق کو دنیا والوں کے لئے آشکار کر دیا

رہبر انقلاب اسلامی نے فلسطین کی صورت حال اور غزہ میں جاری صہیونی جرائم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: غزہ کے واقعات نے بہت سارے خفیہ حقائق کو دنیا کے لئے طشت از بام کر دیا، جن میں سے ایک حقیقت یہ ہے کہ مغربی ممالک کے حکمران نسلی امتیاز کی پشت پناہی کرتے ہیں۔

آپ نے صہیونی ریاست کو نسل امتیاز کا مظہر قرار دیا اور فرمایا: صہیونی اپنے آپ کو برتر نسل سمجھتے ہیں اور باقی انسانی نسل کو پست شمار کرتے ہیں، اور اسی بنا پر انہوں نے بغیر کسی پچھتاوے کے ہزاروں بچوں کو قتل کر دیا ہے۔

آپ نے زور دے کر فرمایا: جب امریکی صدر، جرمن چانسلر، فرانسیسی صدر اور برطانوی وزیر اعظم، بلند بانگ دعوؤں کے باوجود ایک نسل پرست ریاست کی حمایت کرتے ہیں اور اس کو مدد بہم پہنچاتے ہیں، اس کا سیدھا مطلب یہ ہے کہ یہ حضرات ـ دنیا بھر میں نفرت انگیز ترین مسئلے ـ یعنی نسلی امتیاز کی حمایت کرتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا: یورپ اور امریکہ کے عوام کو بھی اس صورت حال میں واضح کرنا پڑے گا کہ وہ نسلی امتیاز کے حامی نہیں ہیں۔

رہبر انقلاب نے فرمایا: غاصب ریاست کو عسکری اور آپریشنل شعبوں میں بڑی ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

غاصب صہیونی ریاست اب تک ناکام رہی ہے

امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے فرمایا: غاصب صہیونی ریاست غزہ میں وسیع پیمانے پر بمباریوں کے باوجود، اب تک ناکام رہی ہے کیونکہ انہوں نے ابتداء میں کہا کہ "ہم حماس کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اور انہیں ناکارہ بنانا چاہتے ہیں"، لیکن 40 دن گذرنے ـ اور اپنی پوری فوجی قوت کو بروئے کار لانے ـ کے بعد اب کہہ رہے ہیں کہ اب تک کچھ بھی نہیں کر سکے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے غزہ میں اسپتالوں اور خواتین اور بچوں پر بہیمانہ بمباریوں کو غاصب صہیونی ریاست کے سرغنوں کی شدید پریشان حالی کی علامت قرار دیا اور فرمایا: غزہ میں صہیونی ریاست کی شکست ایک حقیقت ہے اور ان کی پیشقدمی اور پھر اسپتالوں یا لوگوں کے گھروں میں گھسنے جیسے اعمال ان کی کامیابی کے زمرے میں نہیں آتے، کیونکہ کامیابی کے معنی فریق مقابل کو شکست دینے کے ہوتے ہیں، اور ہم دیکھ رہے ہیں کہ صہیونی ریاست ابھی تک اس مقصد کے حصول میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے اور مستقبل میں بھی کامیاب نہیں ہو سکے گی۔  

امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے فرمایا: یہ ناکامی اور یہ "نہ کرسکنا" صہیونی ریاست کی حدود سے وسیع تر ہے، اور اس نہ کرسکنے میں امریکہ اور مغربی ممالک بھی شامل ہیں؛ اور آج پوری دنیا کو اس حقیقت کا سامنا ہے کہ ایک کیل کانٹے سے لیس اور جدید ترین ہتھیاروں سے مسلح ریاست اپنے مخالف فریق پر ـ جس کے پاس یہ سارے وسائل نہیں ہیں ـ غلبہ نہیں پا سکی ہے۔ 

غزہ کے سلسلے میں مسلم حکومتوں کی ذمہ داریاں

رہبر انقلاب اسلامی نے مسلم ممالک کی حکومتوں کی ذمہ داریوں کے بارے میں فرمایا: بعض اسلامی حکومتوں نے، ظاہری طور پر [عالمی] فورموں میں غاصب صہیونی ریاست کے جرائم کی مذمت کی، اور بعض دوسرے ممالک نے ابھی تک ان کی مذمت نہیں کی ہے، جو ناقابل قبول ہے۔ اصل کام یہ ہے کہ غاصب صہیونی ریاست کی حیات کی شریانیں اور دھارے کٹ جائیں، اور اسلامی ممالک اس ریاست کو پہنچنے والی توانائی اور سازوسامان کی ترسیل کو روک دیں۔

آپ نے فرمایا: اسلامی ممالک کم از ـ ایک محدود مدت کے لئے ـ غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ اپنے سیاسی تعلقات منقطع کریں۔

امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے اقوام عالم کی ذمہ داری ہے کہ اپنے دھرنوں، اجتماعات اور مظاہروں کے ذریعے ملت فلسطین کی مظلومیت کو [نمایاں کریں اور] فراموش نہ ہونے دیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے آخر میں فرمایا: ہم اللہ کے وعدوں پر ایمان کامل رکھتے ہیں، مستقبل کے حوالے سے پر امید ہيں اور اپنے فریضے پر عمل کرتے رہیں گے۔

 

قوت ایمانی اور سائنسی صلاحیتیں مل کر معجزہ کر دکھاتی ہیں

امام خامنہ ای (دام ظلہ العالی) نے نمائشگاہ کا معائنہ کرتے وقت آئی آر آئی بی کے نامہ نگار کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے فرمایا: بھائی لوگ خوب محنت کرتے ہیں، قوت ایمان اور سائنسی صلاحیت ان کی پشت پناہ ہے، یہ دو یکجا ہوجائں تو معجزہ کرکے دکھاتی ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ترجمہ: فرحت حسین مہدوی

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110